‘اس حکومت کا گھر جانا ہی اب عوام اور ملک کے مفاد میں ہے’

شیری رحمان کا کہنا ہےکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام پر پیٹرول بم گرایا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدراورسینیٹرشیری رحمان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہاکہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد حکومت کے خلاف لانگ مارچ میں ہر شہری کا شامل ہونا لازم ہو گیا،ان کا گھر جانا ہی اب عوام اور ملک کے مفاد میں ہے۔
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ مسترد کرتے ہیں، گزشتہ روز عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام پر پیٹرول بم گرایا گیا۔
پیٹرول کی قیمتوں میں 12 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے کے ہوشربا اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔ پیٹرول کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کرنے سے پہلے کیا ظالم حکمرانوں کو عوام پر رحم نہیں آیا؟ ایک ہی وقت پیٹرول کی قیمت میں 8 فیصد زائد اضافہ عوام دشمن حکومت ہی کر سکتی ہے۔ 1/2 pic.twitter.com/DYaNEU1oAg
Advertisement— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) February 16, 2022
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی بلند ترین قیمت کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا، سراج الحق
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کرنے سے پہلے ظالم حکمرانوں کو عوام پر رحم نہیں آیا؟ ایک ہی وقت پیٹرول کی قیمت میں 8 فیصد زائد اضافہ عوام دشمن حکومت ہی کر سکتی ہے۔
3 سال میں انہوں نے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 65 روپے کا اضافہ کیا ہے۔ جب تک یہ مسلط رہے گے ہر 15 دن بعد قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ اس نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی کے لانگ میں ہر شہری کا شامل ہونا اب لازم ہو گیا ہے۔ ان کا گھر جانا ہی اب عوام اور ملک کے مفاد میں ہے۔ 2/2 pic.twitter.com/VweXh5fDYq
Advertisement— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) February 16, 2022
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا
پی پی رہنما شیری رحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تین سال میں فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 65 روپے کا اضافہ کیا گیا، جب تک موجودہ حکمران مسلط رہیں گے ہر 15 دن بعد قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

