افغانستان: پارکوں میں ہتھیاروں، فوجی وردیوں کے ساتھ داخلہ ممنوع قرار

طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو تفریحی پارکوں میں ہتھیاروں، فوجی وردیوں اور گاڑیوں کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ مجاہدین تفریحی پارکوں کے تمام قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اگست میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے، طالبان کے بہت سے ارکان کو تفریحی پارکوں میں آٹومیٹک رائفلیں پکڑے ہوئے دیکھا گیا۔ اس تناظر میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ مجاہدین اسلحہ کے ساتھ تفریحی پارکوں کا رخ نہ کریں۔
واضح رہے طالبان کی اکثریت نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف 20 سالہ جنگ میں گزارا ہے۔ انھوں نے اگست میں بر سراقتدار آنے کے بعد افغان شہروں اور قصبوں میں تفریحی پارکوں کا رخ کیا۔
کابل کے سب سے بڑے تفریحی پارکوں میں سے ایک اور شہر کے مغربی مضافات میں واقع قرغہ آبی ذخائر پر واقع ایک واٹر سائڈ پارک طالبان کے ارکان کے لیے خاص توجہ کا مرکزرہا ہے۔
یاد رہے، طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد مغربی ممالک نے افغانستان کے بیرون ملک اثاثوں کو منجمد کردیا تھا جس کے باعث اب تک افغان باشندے انسانی بحران سے دوچار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News