Advertisement

روسی جارحیت کا خوف، جرمنی کا اہم دفاعی اقدامات کرنے کا فیصلہ

جرمنی نے اپنے دفاع پر 113 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ آئندہ اپنی مجموعی قومی پیداوار( جی ڈی پی) کا دو فیصد اپنے دفاع پر خرچ کرے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس یوکرین کے مابین جاری جنگ کے بعد جرمنی نے اپنی ہتھیاروں کی پالیسی میں بڑے ردوبدل کا اعلان کیا ہے۔

جرمن چانسلر اولاف شولز کا جرمن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے فوجیوں کے لیے ہتھیاروں کی فراہمی کے حکومتی فیصلے کے مختلف پہلوؤں پر اظہارِ خیال کیا۔

جرمن چانسلر کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن کی شروع کردہ جارحیت کا جواب اور کسی صورت میں نہیں دیا جا سکتا تھا۔ ان کا شارہ یوکرین کے لیے جرمن ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق تھا۔روسی صدر نے خود سے جنگ کا انتخاب کیا ہے اور یہ روسی عوام کی منشاء نہیں تھی لہذا یہ واضح کرنا اشد ضروری ہے کہ یہ روس کی نہیں بلکہ صرف پیوٹن کی جنگ ہے۔

جرمن پارلیمان میں تقریر کرتے ہوئے چانسلر اولاف شولز کا  مزید کہنا تھا کہ روس نے یوکرین پر حملہ کر کے صرف اس ملک کو عالمی نقشے سے مٹانے کی کوشش نہیں کر رہا بلکہ یہ یورپی سکیورٹی کے ڈھانچے کو بھی تباہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔

Advertisement

اپنی اس تقریر میں ان کا مزید کہنا تھا کہ روس یورپ میں اپنی مرضی کا ایک نیا سکیورٹی آرڈر متعارف کرنے کی کوشش میں ہیں۔

دوسری جانب  کیتھولک اور پروٹسٹنٹ مسیحی رہنماؤں نے اتوار کو امن کے لیے دعائیہ تقاریب منعقد کیں اور یوکرینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی حملے کو مسترد کیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
مصر نے غزہ کی قیادت کیلئے 15 منظور شدہ ٹیکنوکریٹس کے ناموں کا اعلان کر دیا
پاک افغان سرحد کشیدگی پر روسی وزارت خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا
ڈھاکا کی دو فیکٹریوں میں خوفناک آتشزدگی، 16 افراد جاں بحق
حماس نے 20 یرغمالیوں کی رہائی کے بعد 4 مغویوں کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کردیں
چین کا عالمی تجارتی تنظیم میں خصوصی رعایتیں نہ لینے کا اعلان
غزہ امن معاہدے پر وزیراعظم شہباز شریف اور ’اپنے پسندیدہ‘ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version