اگر آپ کے آئی فون میں پانی چلا گیا ہےتو یہ فیچر ضرور آزمائیں

ایپل اپنے صارفین کے لیے نت نئے فیچر تو متعارف کرواتا رہتا ہے لیکن کچھ ایپ ڈیولپر بھی آئی او ایس صارفین کے لیے اختراع کرتے رہتے ہیں۔
ایپ ڈیولپرز کی جانب سے آئی او ایس صارفین کے لیے ایک اچھوتا فیچر متعارف کرایا گیا ہے۔
اس ان آفیشل ایپل شارٹ کٹ کو’ واٹر ایجیکٹ‘ کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔ جو آپ کے فون میں داخل ہونے والے پانی کو کچھ ہی دیر میں باہر نکال پھینکتا ہے۔
اگرچہ ایپل کی جانب سے متعارف کرائے گئے تمام نئے ماڈل واٹر پروف ہیں۔ لیکن اگر فون بہت دیر تک پانی میں ڈوبا رہے تو پھر اس کے کھلے ہوئے حصوں میں پانی داخل ہوکر مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
اییلSiri کے اس شارٹ کٹ کو استعمال کرتے ہوئے آپ آئی فون کے اسپیکر، چارجنگ پورٹ اور مائیک میں جانے والے پانی کو باہر نکال سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ’واٹرایجیکٹ‘ شارٹ کٹ آئی او ایس 15 کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔
آئی فون سے پانی کو باہر نکالنے کا طریقہ کار
اس لنک پر جا کر اپنے آئی فون پر’ واٹر جیٹ‘ Siri شارٹ کٹ کو کھولیں۔ ایک بار جب شارٹ کٹ ایپ کھل جائے تو پھر اسکرول ڈاؤن کرکے پیچ کے نچلے حصے پر جائیں۔ یہاں آپ کو ’ ایڈ شارٹ کٹ‘ کا بٹن دکھائی دے گا۔
یہ ایک ان ٹرسٹڈ شارٹ کٹ ہے۔ اسے استعمال کرنے کے کے لیے آپ کو ڈیوائس سیٹنگز میں جا کر “Allow Untrusted Shortcuts” کو ٹرن آن کرنا پڑے گا۔
آئی فون شارٹ کٹ لائیبریری میں اس شارٹ کٹ کو شامل کرکے ڈیوائس سے پانی نکالنے کے لیے ٹیپ کر کے کھولیں۔
ڈراپ ڈاؤن آپشن میں جا کر’Begin water ejection‘ کو منتخب کریں اور پراسیس کے مکمل ہونے کا انتظار کریں۔
پراسیسس مکمل ہونے کے بعد سری شارٹ کٹ ڈیوائس کے والیوم کو 50 فیصد کم کرتے ہوئےاستعمال کنندہ کو تکمیل کا نوٹی فیکیشن بھیج دیتا ہے۔
اگر آپ چاہیں تو مستقبل میں با آسانی رسائی کے لیے اس شارٹ کٹ کو اپنی ہوم اسکرین پر بھی رکھ سکتے ہیں۔
تاہم ہر بار پانی نکالنے کے لیے آپ کو ’ واٹر ایجیکٹ‘ کو ٹرن آن کرنا پڑے گا پھر یہ خود کار طریقے سے آپ کے آئی فون سے پانی کوباہرنکال دے گا۔
واٹر ایجیکٹ فیچر آئی فون کے علاوہ آئی او ایس 15 اور اس کے بعد کے آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے آئی پیڈ اور آئی پوڈ پر کام کرتا ہے۔
نوٹ: یہ ایپل کی جانب سے آئی فون کے لیے پیش کیا گیا آفیشل حل نہیں بلکہ ایک تھرڈ پارٹی شارٹ کٹ ہے جو کہ جزوی طور پر آپ کے فون میں داخل ہونے والے پانی کو نکالنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

