Advertisement

ایریا 51 کی سیٹلائٹ تصاویر میں امریکی فضائیہ کے خفیہ جہاز کا انکشاف

امریکی فضائیہ کا الٹرا سیکریٹ گروم لیک بیس جو خلائی مخلوق کی تلاش کرنے والوں میں ایریا 51 کے نام سے جانا جاتا ہے، کی سیٹلائٹ تصاویر نے ایک نیا پٹارا کھول دیا ہے۔

ایریا 51 کی سیٹلائٹ تصویر میں ایک جدید ہوائی جہاز کی شبیہہ نے مختلف حلقوں میں چہ مگوئیاں شروع کردی ہیں۔

گروم لیک پر زمینی عملے نے ہمیشہ نگرانی رکھنے والے سیٹلائٹس کے اوپر سے گزرنے سے پہلے کسی بھی خفیہ اثاثے اثاثوں کو وہاں سے ہٹانے میں بہت احتیاط برتی ہے لیکن اس موقع پر شاید وہ چوک گئے۔

28  جنوری کو پلینیٹ لیبز کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر میں، ایک ڈیلٹا ونگز والا جیٹ جزوی طور پر شفاف کَور کے نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ یہ کور کافی معیاری ہوائی جہاز کا عارضی ہینگر ہے، جس کا استعمال USAF اور دنیا بھر کی بہت سی دیگر فضائی افواج کرتی ہیں۔

Advertisement

لیکن ہینگر کے اندر ایک سہ رخی طیارہ ہے، جو تقریباً 65 فٹ لمبا اور 50 فٹ چوڑا ہے، یہ ایک چھوٹے Concorde جیسا لگتا ہے۔

سیٹلائٹ تصویر سے دستیاب چند اشارے یہ بتاتے ہیں کہ امریکا اپنے نیکسٹ جنریشن ایئر ڈومیننس (این جی اے ڈی) طیارے کا پروٹو ٹائپ تیار کر رہا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ این جی اے ڈی ایک ہائپر سونک لڑاکا طیارہ ہے جو اس وقت تیاری کے مراحل میں ہے، جو بالآخر موجودہ F-22 اور F-35 بیڑے کی جگہ لے گا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ فی الحال زیرِ آزمائش ہے۔

2018  سے 2021 تک یو ایس ایئر فورس اور اسپیس فورس کی خریداری کی نگرانی کرنے والے ماہر طبیعیات اور خارجہ پالیسی کے حکمت عملی کے ماہر ول روپر نے ایئر فورس ایسوسی ایشن کی 2020 ایئر، اسپیس اور سائبر کانفرنس سے عین قبل ڈیفنس نیوز کو بتایا کہ ہم نے پہلے ہی حقیقی دنیا میں ایک فل اسکیل فلائٹ ڈیمونسٹریٹر بنایا اور اڑایا ہے، اور ہم نے اسے کرنے میں ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

Advertisement

“ہم جانے کے لیے تیار ہیں اور اگلی نسل کے ہوائی جہاز کو اس طریقے سے بنانے کے لیے تیار ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔”

NGAD  کے علاوہ دیگر امکانات میں USAF کے افسانوی ارورہ جاسوس طیارہ بھی شامل ہے، جو تصویر کے الٹے ڈیلٹا ونگ پروفائل کو شیئر کرتا ہے۔

تاہم، وہ ہائپرسونک جیٹ جس کے بارے میں 1980 کی دہائی کے آخر سے افواہیں پھیلی ہوئی ہیں، کبھی بھی اس کے بارےئ میں قطعی طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ایریا 51 کے جہاز کے اسپاٹر چک کلارک نے 1994 میں ارورہ کو دیکھنے کا دعویٰ کیا۔

انہوں نے کہا کہ “میں نے ارورہ کو ایک رات ٹیک آف کرتے بھی دیکھا، یا وہ ایک ہوائی جہاز تاھ جو ارورہ کی مشہور ترتیب سے میل کھاتا تھا، ایک تیز ڈیلٹا جس کی جڑواں دم تقریباً ایک سو تیس فٹ طویل تھی۔

Advertisement

“یہ رات کے ڈھائی بجے روشنی والے ہینگر سے ٹیکسی کر رہا تھا اور اس نے ٹیک آف کرنے کے لیے بہت زیادہ رن وے کا استعمال کیا۔ اس کے اوپر ایک سرخ روشنی تھی، لیکن جس لمحے پہیے رن وے سے اٹھے، لائٹس بند ہوگئیں گئی اور میں نے اسے آخری بار دیکھا”۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
امریکا میں انسانی گوشت کھانے والے کیڑے کا پہلا کیس رپورٹ
کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کے 2 ملک جہاں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں!
Advertisement
Next Article
Exit mobile version