Advertisement

ایپل کا ماحول کے لئے کیا جانے والا اقدام کمپنی کو مالا مال کر گیا

جدید ٹیکنالوجی نے جہاں زندگی میں آسانیاں پیدا کی ہیں وہی اس کے ساتھ ہی کئی مسائل بھی جنم لینے لگے ہیں ان میں سب بڑامسئلہ پلاسٹک سے بننے والے گیجٹس کا ہے اور دوسرا ان گیجٹس کی تیاری کے نتیجے میں خارج ہونے والی مضر صحت گیس کا ہے۔

ایپل کی مصنوعات دنیا بھر میں اپنی ٹیکنالوجی اور معیار کی بنا پر سب سے زیادہ فروخت ہو تی ہیں۔

ایپل نے اکتوبر 2020 میں ایک ایسا قدم اٹھایا جس کا مقصد ماحول کے لئے مضر گیسوں میں کمی لانا تھا جبکہ دوسری طرف اسی نے کمپنی کو اربوں ڈالر کا فائدہ بھی پہنچایا۔

ایپل کی جانب سے آئی فون 12 سیریز کی تمام ڈیوائسز کے ساتھ چارجر اور ایئرفون یا ائیربڈز نہ دینے کا اعلان کیا گیا تھا اور جب یہ ڈیوائسز خریدی گئی تو ان کے ساتھ یہ موجود نہیں تھی۔

Advertisement

ایپل کا اس ضمن میں یہ کہنا تھا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد ماحول کو نقصان دہ گیسزسے تحفظ دینا تھا۔

ایپل کے اس اقدام سے ماحول پر کتنے مثبت اثرات مرتب ہوئے اس کا تجزیہ تو ماہرین ماحولیات ہی کر سکتے ہیں تاہم یہ کمپنی کے لئے زبردست کمائی کا ذریعہ ضرور ثابت ہوا۔

یہ دعویٰ ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے جس کے مطابق امریکی کمپنی کو اربوڈالرز کا فائدہ حاصل ہوا ہے۔

 ایپل کی جانب سے ایئرفون اور چارجر ڈبے میں نہ دینے سے باکس کا حجم بھی چھوٹا ہوا جس کی وجہ سے کمپنی کے لئے ایک ہی وقت میں زیادہ تعداد میں آئی فون بھیجنا ممکن ہوگیا۔

واضح رہے کہ ایپل کے اس اقدام کی بنا پر سالانہ بنیادوں پر 20 لاکھ میٹرک ٹن کم کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوا تاہم رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس قدم سے ایپل کو ساڑھے 6 ارب ڈالرز(11 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) منافع حاصل ہوا۔

اگر دیکھا جائے تو جو لوگ چارجر یا یئرفون کو لینا چاہتے ہیں انہیں ایک چارجرپر 19 یا اس سے زیادہ کی رقم خرچ کرنی پڑتی ہے اور اتنی ہی رقم ایئرفون کے لئے بھی درکار ہوتی ہے۔

Advertisement

فون کے ساتھ ان ایسیسریز کی غیرموجودگی نے ایپل کے منافع میں غیر معمولی اضافی کیا اور اس کے حصص کی قیمت بھی بڑھ گئی۔

ایپل کے سی ای او ٹم کک کو اس پرتنوع قدم پر انعام میں کروڑوں ڈالرز بھی دیئے گئے۔

تاہم ان تمام باتوں کے قطع نظر تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ایپل کا یہ اقدام 5 جی کی جانب بڑھنا ایک بڑی وجہ ہوسکتا ہے اسی لئے ایپل  نے لاگت کم کرنے کے ذرائع پر توجہ دی جس کے لئے فونز کے ساتھ کم  ایسیسریز دی جارہی ہیں۔

ڈبو کا حجم کم کرنے سے کمپنی کو سفری اخراجات میں 40 فیصد کمی لانے میں مدد ملی اوراور اس طرح فون کی قیمت بھی کم رکھنا ممکن ہوا۔ حیرت انگیز طور یہ قدم ہر لحاظ سے ایپل کے لئے فائدہ مند ثابت ہوا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
’اسمارٹ فون کیس‘ جو آپ کو موبائل کی لت سے چھٹکارہ دلائے!
زمین سے 40 ہزار گھنٹے کا مشاہدہ؛ مِلکی وے کہکشاں کی نئی اور حیران کن تصویر جاری
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
واٹس ایپ اسٹوریج مینجمنٹ کو آسان بنانے کے لیے نیا فیچر لانے کی تیاری شروع
ٹی وی میزبانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ! برطانوی چینل پر بھی اے آئی اینکر متعارف
Advertisement
Next Article
Exit mobile version