شعیب اختر کا اپنی انجریوں کے حوالے سے بڑا انکشاف

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ سخت مقابلہ ہونے پر اپنی انجری چھپاتا تھا۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر دنیا کے تیز ترین گیند بازوں میں سے ایک تھے،ان کے پاس 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ترین گیند کرنے کا ریکارڈ ہےتاہم شعیب کا کیریئر زخموں کی وجہ سے ختم ہو گیا۔
شعیب اختر کی بولنگ کے اعدادوشمار اس بات کی وضاحت نہیں کرتے کہ وہ کس قسم کے باؤلر تھے، 444 بین الاقوامی وکٹوں کی تعداد بہت زیادہ ہو سکتی تھی اگر انجری مداخلت نہ کرتی۔
راولپنڈی ایکسپریس نے انکشاف کیا کہ ان کے بائیں گھٹنے پر 42 انجیکشن اور نو آپریشن ہو چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک ڈاکٹر نے ان کی والدہ سے کہا کہ شاید وہ عام بچے کی طرح دوڑ نہ سکیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ میں چھ سال کی عمر تک چل نہیں سکتا تھا، میں رینگتا تھا ڈاکٹر ہمیشہ میری ماں سے کہتا تھا، ‘سنو، یہ لڑکا آدھا معذور ہو جائے گا وہ عام لڑکوں کی طرح دوڑ نہیں سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ زخم میرے گھٹنوں کی ہڈی پر ہڈی بن گئے اس تکلیف کا تصور کریں جس سے میں گزرا ہوں جبکہ میں اپنی چوٹیں چھپاتا تھا، سخت مقابلہ تھا اور میڈیا کو سمجھ نہیں آئی کہ میں باقاعدگی سے کیوں نہیں کھیلتا۔
ان تمام زخموں کے ساتھ، اختر اب بھی پاکستان کے بہترین باؤلرز میں سے ایک بن گئے، اس کی زبردست گیند بازی نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران پاکستان کے لیے میچ جیتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

