ماحولیاتی مسائل پیدا کرنے والے کارخانوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، عدالت

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کیس میں ریمارکس دیے کہ ماحولیاتی مسائل پیدا کرنے والے کارخانوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں مردان میں کرشنگ پلانٹ سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر حبیب اللہ عارف اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر زاہد اللہ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار نےعدالت میں مؤقف پیش کیا کہ کرشنگ پلانٹ سے علاقہ مکینوں میں بیماریاں پیدا ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی مسائل پیدا کرنے والے کارخانوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ اگر کوئی غیر قانونی لیز جاری کیا گیا ہے، اسے اسکریپ کر دیں گے۔
عدالت نے ڈی سی اور ڈی پی او کو خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔
ڈی سی مردان حبیب اللہ عارف نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں بڑے پیمانے پرآپریشنز کیے گئے ہیں۔ متعدد غیر قانونی کرشنگ پلانٹ کو سیل کیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ابھی تک 70 ایف آئی آر ہوئی ہیں۔
ڈی پی او ڈاکٹر زاہد اللہ نے عدالت کو بتایا کہ اس سال 18 ایف آئی ار ہوئی ہیں اور 21 افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔
چیف جسٹس قیصر رشید نے کارروائیاں مزید تیز کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مقامی افراد کو کسی قسم کی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ایک طرف دریاؤں کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے۔ دوسری طرف پلاننگ ڈیپارٹمنٹ نے مسائل پیداکیے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

