Advertisement

آئی بی اے کراچی میں ہم جنس پرستوں کی جانب سے رقص و سرور کی محفل کا انعقاد

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی سے وابستہ بعض مبینہ ہم جنس پرست طلباء کی جانب سے رقص و سرور کی محفل منعقد کی گئی۔

پارٹی میں طلباء کی ایک مخصوص تعداد نے شرکت کی، جبکہ کئی محفل میں نیم برہنہ لباس میں شریک ہوئے۔

اس پارٹی کا انعقاد جامعہ کراچی میں قائم آئی بی اے کراچی کے مرکزی کیمپس میں ہوا جس کے بعد والدین اور طلباء میں تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔

آئی بی اے کے اساتذہ اور دنیا کے مختلف ممالک میں موجود سابق طلباء کی جانب سے اس واقعے کو انتہائی شرمناک قرار دیا گیا ہے۔

واقعے کو ملکی اور معاشرتی اقدار کے منافی کہا جارہا ہے۔

Advertisement

اس ایونٹ کی ایک انتہائی قابل اعتراض ویڈیوز سامنے آنے کے بعد آئی بی اے اساتذہ اور طلباء کی جانب سے انتظامیہ کو بڑی تعداد میں ای میل کی گئیں جس میں اس ایونٹ کی سخت مذمت کرتے ہوئے معاملے پر سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

Advertisement

یہ سب کچھ ہم جنس پرست طلباء کی جانب سے آئی بی اے کیمپس سیکیورٹی کی موجودگی میں کیا گیا، تاہم انتظامیہ نے اس معاملے پر خاموشی اختایر کر رکھی ہے۔

انتظامیہ کے اس رویے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے اور سوال اٹھایا جارہا ہے کہ ڈاکٹر اکبر زیدی کی قیادت میں آئی بی اے کی موجودہ انتظامیہ کیا اس قسم کے پروگرام کے انعقاد سے اتفاق کرتی ہے جو ایسے پرو گرام کو کیمپس میں منعقد ہونے دیا گیا۔

اس سلسلے میں آئی بی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی اور ترجمان دونوں ہی جواب دینے سے گریزاں ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
’ن لیگ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی سے حمایت مانگ لی‘
رواں مالی سال کے ترقیاتی فنڈز میں 300 ارب روپے کی کٹوتی کی تجویز
’’کراچی میں روڈ نہیں، صرف چالان ہیں، فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج ہوگا‘‘
پاکستان غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کیلئے واضح موقف پیش کرے گا، دفترخارجہ
مشرف علی زیدی عالمی میڈیا کےلئے ترجمان وزیراعظم مقرر، عطا اللہ تارڑ کی تصدیق ، نو ٹیفکیشن جاری
پنجاب اسمبلی کا 34 واں اجلاس کل شروع ہوگا، اہم بلز اور حکومتی امور پر بحث متوقع
Advertisement
Next Article
Exit mobile version