معروف فٹ بالر محمد صلاح نسل پرستی کا نیا شکار

مصر نے فیفا کو باضابطہ طور پر سینیگال کے شائقین فٹ بال کے خلاف نسل پرستی اور ہراساں کرنے کی ایک شکایت درج کرائی ہے.
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی جانب سے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ٹیم کو ڈاکار میں شائقین نے نسل پرستی کا نشانہ بنایا اور خوف زدہ کیا۔
ساڈیو مانے کی جیتنے والی شوٹ آؤٹ پنالٹی نے سینیگال کی ورلڈ کپ میں پیش قدمی کو روک دیا تھا، اس شکست پر ڈاکار اسٹیڈیم میں موجود شائقین نے مصری کھلاڑیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
مصر کے کپتان محمد صلاح کئی مہمان کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں شوٹ آؤٹ کے دوران گرین لیزر پوائنٹرز نے نشانہ بنایا۔
یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ مصری ٹیم کی بس پر حملہ کیا گیا، جس سےمحمد صلاح زخمی ہوئے۔
خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں مصری فٹ بال ایسوسی ایشن نے کہا کہ اس نے میچ سے قبل اپنے سینیگالی ہم منصب کے خلاف باضابطہ شکایت درج کرائی تھی۔
یہ شکایت فیفا، کنفیڈریشن آف افریقن فٹ بال، میچ مبصر اور سیکیورٹی اہلکاروں کے پاس درج کرائی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹینڈز میں جارحانہ بینرز آویزاں ہونے کے بعد مصری ٹیم کو نسل پرستی کا نشانہ بنایا گیا، جس کا مقصد کھلاڑیوں، خاص طور پر محمد صلاح کو ہراساں کرنا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

