انسپکٹرز نے براہ راست ڈی ایس پیز کی بھرتیوں کو عدالت میں چیلنج کردیا

بلوچستان الیکشن ٹربیونل کا 7 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرانے کا حکم
بلوچستان ہائی کورٹ نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کو ڈی ایس پیز کی بھرتیوں سے متعلق اشتہار جاری کرنے سے روک دیا۔
انسپکٹرز کی جانب سے بلوچستان ہائیکورٹ میں بھرتیاں روکنے کیلئے درخواست دائر کی گئی۔
چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس روزی خان بڑیچ نے درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرلیا۔
محکمہ پولیس کے انسپکٹرز کی جانب سے عامر نواز رانا نے دو رکنی بینچ کے سامنے کیس کی پیروی کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ گزشتہ 14 سالوں سے انسپکٹرز کی ترقی نہیں ہورہی لیکن حکومت براہ راست ڈی ایس پیز کی بھرتی کرنے جارہی ہے۔
وکیل درخواست گزاران نے عدالت کو بتایا کہ ہم لوگوں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ بشمول ماسٹرز، گریجویشن ڈگری ہولڈرز کے علاوہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے عامل انسپکٹرز بھی شامل ہیں۔ ہم لوگوں نے پولیس ٹریننگ کالج سریاب کوئٹہ سے ایڈوانس کورس بھی کر لی ہیں اور اس کے علاوہ پروموشن کے تمام تر معیار پر پورا اترتے ہیں۔
درخواست گزاران نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ہم لوگ 24/7 دورانیہ کے ملازم ہیں اور ہم میں سے کئی ملازمین عوام کی جان و مال کی حفاظت اور امن امان قائم کرنے کے لئے فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔
وکیل عامر نواز رانا نے کہا کہ حکومت کے اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف پولیس افسران کا مورال پست ہوگا بلکہ وہ حوصلہ شکنی کی وجہ سے فرائضِ منصبی سرانجام میں سست روی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کو ڈی ایس پیز کی بھرتیوں سے متعلق اشتہار جاری کرنے سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت کیلئے فریقین کو نوٹسسز جاری کردیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

