کوائن بیس اور بائنینس کا روس کے کرپٹو اکاؤنٹس بند کرنے سے انکار

کرپٹو کرنسی میں لین دین کرنے والی دنیا کی دو بڑی ایکسچینج کمپنیوں نے روس کے کرپٹوکرنسی اکاؤنٹ منجمد کرنے سے انکار کردیا ہے۔
روس اور یوکرین جنگ کے دوران کرپٹو کرنسی ایک نئے معاشی ہتھیار کے طور پر سامنے آئی ہے۔
روس کا شمار کرپٹو مائننگ کرنے والے سر فہرست ممالک کیا جاتا ہے تو یوکرین امداد کی مد میں بٹ کوائن‘ کی بارش سے لطف اندوز ہورہا ہے۔
ماہرین معیشت کے مطابق کرپٹو کرنسی کی بدولت روس پر اقتصادی پابندیاں زیادہ کارگر ثابت نہیں ہو سکیں گی۔ جس کے بعد یوکرین نے دنیا کی دو بڑی کرپٹو ایکسچینج کمپنیوں کوائن بیس اور بائنینس سے روسی شہریوں کے کرپٹو اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست کی تھی.
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کرنسی روس پراقتصادی پابندیوں کے اثرات زائل کردے گی، رپورٹ
تاہم مذکورہ دونوں کمپنیوں نے روسی شہریوں کے کرپٹو اکاؤنٹس بند کرنے سے منع کردیا ہے۔
اس بارے میں بین الاقوامی کرپٹو ایکسچینجز کا کہنا ہے کہ آزمائش کے اس وقت میں روسی سرمایہ کاروں کے اکاؤنٹس کی بندش سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
کوائن بیس کے ترجمان کا یوکرین کی اس درخواست کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’ اس یک طرفہ اور مکمل پابندی کے نتیجے میں عام روسی شہری بھی متاثر ہوں گے جو کہ اپنی حکومت کی پڑوسی ملک پر جارحیت کی وجہ سے کرنسی میں تاریخی عدم استحکام کا سامنا کر رہے ہیں۔‘
روس اور یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے روسی کی کرنسی روبیل میں تاریخی گراوٹ ہوگئی ہے اور ایک روبیل کی قدر ڈالر کے مقابلےمیں 0.0091 رہ گئی ہے۔
دنیاکے سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینج کا دعویٰ کرنے والی کمپنی بائنینس بھی روسی شہریوں کے کرپٹو ایڈریسز پر بابندی کے مطالبے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں میں بائنینس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ’ کرپٹو کا مقصد دنیا بھر میں لوگوں کو مالیاتی آذادی فراہم کرنا ہے، بنا کسی جواز کے لوگوں کی ان کے کرپٹو اکاؤنٹس تک رسائی روکنے سے کرپٹو کرنسی کی موجودگی کا جواز ہی ختم ہوجائے گا۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News