پاکستان اور سعودی عرب گہرے برادانہ رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں، شہباز شریف

حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات دینے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب گہرے اور پائیدار برادانہ رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے پیغام میں کہا کہ میرے لئے انتہائی مسرت کا مقام ہے، پاکستان کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد میں اپنا پہلا غیر ملکی دورہ برادر ملک سعودی عرب کا کررہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دورہ اس تاریخی تدویراتی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے جو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کو دیتا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں سعودی عرب کے ولہی عہد عزت ماب شہزادہ مھمد بن سلمان کا مشکور ہوں، جنہوں نے مجھے بخوشی اس دورے کی دعوت دی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب گہرے اور پائیدار برادانہ رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں جن کی مضبوط بنیادیں باپمہ اعتماد اور باہمی تعاون پر استوار ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے عوام خادم حرمین شریفین کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ہم مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کی مسلسل حمایت پر سعودی عرب کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھی ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی پر موقع پر اپنے سعودی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ تین روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں، یہ تین روزہ دورے میں عمرہ کی سعادت بھی حاصل کرینگے۔
وفاقی وزراء بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہزین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور محسن داوڑ بھی وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریلیف پیکیج پر بات چیت ہوگی۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو 6 سے 8 ارب ڈالر کا ریلیف پیکج دے سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلیف پیکیج 3 طرح سے پاکستان کو سپورٹ کرسکتا ہے، سعودی ریلیف پیکج کے تحت زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کے لیے 3 ارب ڈالر حاصل ہوسکتے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری کے لیے قرض پست ترین شرح سود پر ملنے کا امکان ہے۔
سعودی عرب سے ادھار تیل، ایل این جی اور یوریا کھاد کی سہولت پر بھی بات چیت ہوسکتی ہے، ادھار تیل کی سہولت کے پروگرام کا حجم دگنا کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی ضمانت پر سعودی بینکوں سے سستے قرضوں کی فراہمی پر بھی بات چیت ہوسکتی ہے۔
سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے پر بھی بات چیت کا امکان ہے، کورونا کے دوران بے روزگار ہونے والے پاکستانیوں کی نوکری بحالی کے امور پر بھی بات چیت ہوسکتی ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، سعودی عرب میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News