ناظم جوکھیو قتل کیس، جام عبدالکریم و دیگر کی عبوری ضمانت میں تین دن کی توسیع

ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے جام عبدالکریم و دیگر کی عبوری ضمانت میں تین دن کی توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما جام عبدالکریم اور دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
عدالت میں جام کریم اوردیگر ملزمان پیش ہوئے۔
سندھ ہائی کورٹ نے جام عبدالکریم اور دیگر کی عبوری ضمانت میں تین دن کی توسیع کرتے ہوئے جام کریم و دیگر کو تین دن میں انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی رہنما جام عبدالکریم کے 3 دن کی حفاظتی ضمانت منظورکرتے عدالتِ عالیہ نے حکم دیا کہ کیس کا چالان آگیا ہے تو کیس میں نامزد ملزمان ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔
وکیل جام عبدالکریم راج علی واحد نے کہا کہ چالان میں جام عبدالکریم کا نام ہی نہیں ہے۔
عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا کہ کیس کے تفتیشی افسر نے تصدیق کی ہے کہ چالان اے ٹی سی کورٹ میں جمع کروادیا ہے۔ درخواست گزاروں نے براہ راست اے ٹی سی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ کیونکہ جب ملزمان نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اس وقت تک چالان جمع نہیں ہوا تھا صرف مقدمہ درج تھا
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست حفاظتی ضمانت میں تبدیل کی جاتی ہے۔ ملزمان تین دن میں متعلقہ اے ٹی سی کورٹ میں پیش ہوں۔ عدالت ٹرائل کورٹ کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی۔ ٹرائل کورٹ معاملاتِ کو آزادنہ طورپردیکھے۔
عدالت نے جام کریم و دیگر دو ملزمان کی درخواستیں نمٹا دیں۔
جام عبدالکریم، جام اویس کے نام خارج
واضح رہے کہ گذشتہ روز تفتیشی افسر کی جانب سے انسدادِعدالت میں پیش کیے گئے چالان میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم، رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور دیگر ملزمان کے نام کیس سے خارج کردیے گئے تھے۔
کیس میں دیگرملزمان جن کے نام خارج کیے گئے ان میں محمد سلیم، محمد دو داخان، محمد سومار، عبد الرزاق ، جمال، محمف محمد معراج ، محمد خان، محمد اسحاق، احمد خان، عطا محمد اور محمد زاہد شامل ہیں۔
انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں تفتیشی افسرنے ناظم جوکھیو قتل کیس کا چالان جمع کروایا گیا۔
چالان کے متن کے مطابق کیس میں ایک ملزم نیاز کو مفرورقراردیا گیا ہے جبکہ کیس میں دو ملزمان حیدرعلی اورمیرعلی گرفتارہیں۔
چالان کے ساتھ مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ، پنجاب فرانزک لیب کی رپورٹ، ڈی وی آر، مقتول کا جلا ہوا موبائل فون سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔
کیس میں استغاثہ کے 31 گواہان کے نام شامل ہیں۔
ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیرنے کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

