روس یوکرین جنگ، یورپی ممالک کا غیر جانبدار نہ رہنے کا فیصلہ

سویڈن اور فن لینڈ کے وزرائے اعظموں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ سرد جنگ کے دور میں یہ دونوں ممالک غیرجانبدار رہے تھے، تاہم یوکرین پر روسی حملے کے بعد اب یہ ممالک اپنی اس روایتی پوزیشن پر نظرثانی کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسٹاک ہولم میں مشترکہ پریس کانفرنس میں فن لینڈ کی وزیراعظم سنا مارین کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں بتا سکتیں کہ فن لینڈ کب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی رکنیت کا فیصلہ کرے گا، تاہم اس سلسلے میں فیصلہ اگلے مہینوں میں نہیں بلکہ ہفتوں میں کیا جائے گا۔
سویڈش وزیراعظم مگڈالینا اینڈریسن نے بھی کہا کہ ان کا ملکی سلامتی کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ کہہ چکے ہیں کہ اس دفاعی اتحاد کی رکنیت کے دروازے کھلے رہیں گے تاہم، فن لینڈ کی جانب سے ایسی کسی درخواست کی صورت میں نیٹو کے تمام 30 رکن ممالک کو اس کی توثیق کرنا ہو گی۔
فن لینڈ کی حکومت یورپ کی سلامتی کی صورت حال میں بنیادی تبدیلی سے متعلق ایک کمیشن کی رپورٹ جاری کر رہی ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق اس رپورٹ کے تناظر میں پارلیمان میں آئندہ بدھ سے نیٹو میں شمولیت سے متعلق بحث ہوگی۔ اس کے بعد فن لینڈ نیٹو میں شمولیت سے متعلق باقاعدہ درخواست دے سکتا ہے۔
دوسری جانب، روس کی جانب سے اس فیصلے پر تنقید کی گئی ہے۔
واضح رہے، فن لینڈ کی روس کے ساتھ 1340 کلومیٹر طویل سرحد ہے۔ سن 1917 میں فن لینڈ نے روسی انقلاب کے دوران روس سے آزادی حاصل کی تھی۔ فن لینڈ نے سن 1939 میں سویت یونین کی جانب سے عسکری مداخلت پر سرمائی جنگ لڑی تھی، جس میں فن لینڈ نے دس فیصد علاقہ کھو دیا تھا، تاہم ریڈ آرمی کو ہونے والے شدید جانی نقصان کی وجہ سے سوویت فوج فن لینڈ پر مکمل قبضے میں ناکام رہی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News