سویڈن فن لینڈ کی نیٹو اتحاد میں شمولیت، روس نے انتباہ جاری کردیا

روس نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی ممالک سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو میں شمولیت اختیار کی تو خطے میں دفاعی اقدامات کے پیش نظر جوہری ہتھیار نصب کرنا پڑیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی سکیورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میڈیاڈیف کا کہنا ہے کہ اگر سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو میں شمولیت اختیار کی تو اسے بحیرہ بالٹک میں اپنی بری، بحری اور فضائی افواج کو مضبوط کرنا پڑے گا۔
دمتری میڈیاڈیف نے مزید کہا کہ بحیرہ بالٹک کو جوہری ہتھیاروں سے محفوظ رکھنے پر اب مزید بات نہیں ہوسکتی۔ توازن برقرار رکھنا ہوگا۔روس نے آج تک اس نوعیت کے اقدامات نہیں اٹھائے اور نہ ہی اٹھائے گا۔
دوسری جانب یورپی ملک لیتھووینا کا کہنا ہے روس کی دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں اور ماسکو نے یوکرین جنگ سے بہت عرصہ پہلے ہی روسی علاقے کیلننگراڈ میں جوہری ہتھیار نصب کردیے تھے۔لیتھووینیا کے وزیر دفاع نے کہا کہ کیلننگراڈ میں ہمیشہ سے جوہری ہتھیار موجود ہیں اور عالمی برادری کے علاوہ خطے میں دیگر ممالک بھی اس حوالے سے آگاہ ہیں۔
سال 2018ء میں روس نے اسکندر میزائل کیلننگراڈ میں نصب کرنے کی تصدیق کی تھی جو جوہری ہتھیار بھی لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس ضمن میں سرکاری ذرائع کے مطابق اسکندر میزائل کی رینج پانچ سو کلو میٹر بتائی گئی ہے تاہم مغربی دفاعی عہدیداروں کو خدشہ ہے کہ یہ اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
فن لینڈ نے روس سے 1917 میں خودمختاری حاصل کی تھی اور دوسری عالمی جنگ کے دوران ماسکو کے خلاف دو جنگیں بھی لڑی تھیں۔ جبکہ سویڈن نے دو سالوں میں کسی ملک کے خلاف کوئی جنگ نہیں لڑی اور اپنی خارجہ پالیسی کے ذریعے عالمی سطح پر جمہوری اقدار، کثیر الجہتی مذاکرات اور جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کا خواہاں رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News