سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا ونگ کا تذکرہ

چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد
آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس میں دورانِ سماعت ایک سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا ونگ کا تذکرہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ ایک یہ عدالت یعنی سپریم کورٹ ہے اور ایک عدالت وہاں بیٹھی ہے جو سوشل میڈیا پر بمباری کر رہی ہے۔
اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے کہا کہ میں میڈیا کی بات نہیں کررہا بلکہ سوشل میڈیا کی بات کر رہا ہوں۔ ایک سیاسی جماعت نے سوشل میڈیا کیلئے پندرہ ہزار بندے بطور ملازم رکھے ہوئے ہیں۔
اشتر اوصاف نے کہا کہ اس سیاسی جماعت کے بندوں کو کچھ معلوم ہی نہیں ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا سے متاثر نہیں ہوتے آپ بھی نہ ہوں۔ ہم نے اپنے بچوں کو بھی منع کیا ہوا ہے سوشل میڈیا سے متاثر نہ ہوں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم بھی سوشل میڈیا نہیں دیکھتے۔ اچھے اچھے آرٹیکلز ہیں وہ بڑھا کریں۔
وکیل تحریک انصاف ایڈووکیٹ بابراعوان نے کہا کہ اجتماعی شعور کے بارے میں یہ کہنا انھیں کچھ معلوم نہیں یہ مناسب ہے۔
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ میں نے جو کہا اس پر قائم ہوں۔
یہ بھی پڑھیں
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے وکیل بابر اعوان کو ڈانٹ دیا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

