ایکواڈور کے سر پر فیفا ورلڈ کپ نہ کھیلنے کی تلوار لٹکنے لگی

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے ایکواڈور کی ٹیم کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ٹیم پر الزام ہے کہ اس نے ایک نااہل کھلاڑی کو میدان میں اتارا تھا۔
فیفا نے ایکواڈور کی جانب سے قطر فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے کامیاب کوالیفائنگ مہم کے دوران ایک نااہل کھلاڑی کو میدان میں اتارنے کے الزام کے بعد تادیبی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔
چلی، جو اس سال کے آخر میں قطر میں شو پیس تک پہنچنے میں ناکام رہی، نے فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی میں شکایت درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا کہ فل بیک بائرن کاسٹیلو ایکواڈور کا نہیں تھا اور وہ کولمبیا میں پیدا ہوا تھا۔
چلی کی فٹ بال فیڈریشن نے الزام لگایا کہ فل بیک کاسٹیلو کی جانب سے جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ کا استعمال کیا گیا اور انہوں نے اپنی عمر اور قومیت کے بارے میں جھوٹ بولا۔
واضح رہے کہ 23 سالہ کاسٹیلو نے ایکواڈور کی جانب سے آٹھ کوالیفائرز میں کھیلا، جس میں چلی کے خلاف ایکواڈور کے دونوں میچ بھی شامل تھے.
اگر فیفا کی تحقیقات میں ان الزامات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو پھران میچوں کو ضائع کیا جا سکتا ہے اور چلی کو قطر 2022 کے لیے فائنل کوالیفکیشن میں واپس آنے کا موقع مل سکتا ہے۔
چلی جنوبی امریکی ورلڈ کپ کوالیفکیشن ٹیبل میں ساتویں نمبر پر ہے، قطر کے لیے چوتھی اور وہ آخری خودکار برتھ میں ایکواڈور سے سات پوائنٹس پیچھے ہے۔
چلی پانچویں نمبر پر موجود پیرو سے پانچ پوائنٹس پیچھے تھی، جسے اب فائنل میں پہنچنے کے لیے آسٹریلیا یا متحدہ عرب امارات میں سے کسی ایک کے خلاف بین البراعظمی پلے آف کا سامنا ہے۔
فٹبال کی گورننگ باڈی نے ایک بیان میں کہا، فیفا نے بائرن ڈیوڈ کاسٹیلو سیگورا کی ممکنہ نااہلی کے سلسلے میں تادیبی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چلی کے الزام پر ایکواڈور کے ایف اے نے کہا کہ کاسٹیلو مجاز قانونی اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ تھا اور اس کے پاس تمام درست قومی دستاویزات تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News