’جو سپورٹ پچھلی حکومت کو ملی وہ اگر ہمیں ملی ہوتی تو پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جاتا ‘

حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات دینے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا ہے کہ جو سپورٹ پچھلی حکومت کو ملی وہ اگر ہمیں ملی ہوتی تو پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جاتا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی دھرتی عظیم ہے اور اس دھرتی کے لوگ کریٹو ہیں، کراچی شہر کے پانی کا مسئلہ حل کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال تک ان کو یاد نہ آیا، پاکستان میں کوئی ایک منصوبہ بتا دیں جس کا معیشت سے تعلق ہو۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 22 ہزار ارب کے قرضے لیے گئے لیکن پھر بھی اس وقت لاڈلے کو وہ سپورٹ دی گئی جو آج تک کسی حکومت کو نہیں ملی ہے جبکہ اگر یہی سپورٹ ہمیں 30 فیصد بھی ملی ہوتی تو پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جارہا ہوتا۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ کاروباری حضرات ہیں ، آپ اربوں روپے کماتے ہیں لیکن جب لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی تھی دوبارہ کیوں شروع ہوئی، اس کا قوم جواب مانگتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے جو قرضے لیے وہ کہاں گئے؟ جبکہ گندم آپ پہلے ایکسپورٹ کرتے ہیں پھر گندم امپورٹ کرتے ہیں تواس کا بھی ہمیں جواب دیں۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ جب ایل این جی مہنگی ہوگئی تو پھر سودے کئے تو کیا یہ سب سیاسی افراتفری تھی اور اگرغلطی ہوئی ہے تو اس پر معافی مانگی چاہیے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جو وقت کی قدر کرتی ہیں۔آئی ٹی بورڈ اور آئی ٹی ٹاور بننے چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری بن سکتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت پاکستان چاروں صوبوں سے مل کر ایکسپورٹ انڈسٹریل زون بنانا چاہتا ہے۔ ون ونڈو آپریشن ہونا چاہیے، ایکسپورٹرز کو فری آف کاسٹ زمین دیں اور ایکسپورٹرز کو شفاف لون دلوائیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ گیس پر ایسا فارمولا لیکر آئیں جس سے کراچی اور پورے پاکستان کی انڈسٹری چلے، پاکستان فرنس آئل کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے اور اگر پاکستان میں گرین انرجی آئے گی تو ہم ملک کا 50 سے 60 ارب ڈالر بچالیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

