آبی محاذ پرپاکستان کی بھارت کے خلاف بڑی کام یابی

پاکستان نے بھارت کے خلاف آبی محاذ پرایک اور بڑی کام یابی حاصل کرلی ہے۔
بھارت نے پاکستان کے مغربی دریا چناب پر متنازعہ منصوبے ’پکل دل‘ کے اسپِل ویزکے ڈیزائن میں تبدیلی پرآمادگی ظاہرکردی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی دریاؤں پربھارت کی جانب سے زیرِتعمیردیگرمتنازعہ منصوبوں کا دورہ جلد متوقع ہےاور اس سلسلے میں پاکستان اوربھارت کے مابین آبی تنازعات پر 118 ویں دوروزہ اجلاس کا پہلا دورنئی دہلی میں منعقد ہوا۔
پاکستان کے پانچ رکنی وفد کی سربراہی پاکستان کمیشن آف انڈس واٹرکے سربراہ سید مہرعلی شاہ کر رہے ہیں، جب کہ بھارت کی جانب سے حال ہی میں تعینات ہونے والے نئے انڈس واٹرکمشنراشیش پال نے میزبانی کی۔
اجلاس کے پہلے دورمیں دونوں ممالک کے واٹرکمیشن کی سالانہ رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا، پاکستانی وفد نے متنازعہ منصوبوں پکل دل اورخار ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے ڈیزائن پراپنے اعتراضات بھارت کے سامنے رکھے۔
بھارت نے پاکستان کویقین دہانی کرائی کہ مُون سُون کے فلڈ سیزن کے بعد پاکستانی حکام کومتنازعہ منصوبوں کا دورہ کروایا جائے گا۔
پاکستان کمیشن آف انڈس واٹرنے بھارت کوسندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریاوں میں 3 اعشاریہ 6 ملین ایکڑفٹ پانی کی فراہمی یقینی بنانے پربھی زوردیا۔
پاکستانی حکام نے بھارت کوآگاہ کیا کہ متنازعہ پکل دل منصوبے پر11 ہزارایکڑفٹ پانی کا اضافی ذخیرہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت دریائے چناب پرزیرِتعمیرپکل دل منصوبے اورمغربی دریاؤں پر دیگرزیرتعمیرمنصوبوں کا دورہ کرانے کے معاملے پربات نہیں کرنا چاہتا تھا۔
دونوں ممالک کے انڈس واٹرکمیشن کے اجلاس کا دوسرا دورکل ہوگا، اجلاس کے اختتام پربھارتی حکومت کی جانب سے مراسلہ جاری کیے جانے کا امکان ہے، جب کہ 5 رکنی پاکستانی وفد بدھ کو واپس وطن پہنچے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News