بچوں میں موٹاپا انہیں دماغی عارضے میں مبتلا کرسکتا ہے، تحقیق

دماغی عارضے ڈیمینشیا کوعموماً بڑھاپے کی بیماری سمجھا جاتا ہے،یہ ایسی مضر بیماری ہے جواچھے خاصے انسان کے ذہن کوکورے کاغذ میں بدل دیتی ہے۔ اس بیماری میں انسان سوچنے، سمجھنے اورچیزوں کو یاد رکھنے کے قابل نہیں رہتا۔
حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچپن میں فربہ رہنے والے بچوں میں اس بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف تحقیقی جریدے ’سائنس اینڈ میڈیشن ان اسپورٹس میں شایع ہونے والی آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی میں ہونے والے مطالعے سے ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیمینشیا کی تشخیص کے لیے ہائی ٹیک چشمہ ایجاد
اس تحقیق کی سربراہ اورموناش یونیورسٹی کی پروفیسرمشعل کیلی کا کہنا ہے کہ بچپن میں موٹاپے کے ادھیڑعمری میں دماغی کارکردگی پرمضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جو آگے بڑھ کرمتاثرہ فرد کو ڈیمینشیا میں مبتلا کرسکتے ہیں۔
1985 میں 7 سے 15 سال کی عمر کے 1244 طلبا پرشروع ہونے والی یہ تحقیق تین دہائیوں تک جاری رہی۔ اس بابت مشعل کیلی کا کہنا ہے کہ بچوں میں وزن میں کمی کے لیے انہیں بچپن سے ہی باقاعدگی سے ورش کرنے کی عادت ڈالی جائے تاکہ آگے چل کر وہ اس دماغی عارضے سے محفوظ رہ سکیں۔
مزید پڑھیں: سماجی میل جول ڈیمینشیا کی ابتدائی علامات کو ختم کرسکتا ہے
واضح رہے کہ رواں سال ہی ماہرین صحت نے ڈیمینشیا کوانسانوں کے لیے ایٹم بم قراردیتے ہوئے خبردارکیا تھا کہ اگرطرززندگی میں تبدیلی نہیں کی گئی توپھر2050 تک دنیا بھرمیں ڈیمینشیا کے مریضوں کی تعداد کئی گنا بڑھ جائے گی۔
اس بات کا انکشاف واشنگٹن یونیورسٹی کی جانب ہونے والے سروے میں کیا گیا تھا۔ تحقیق میں کہا گیا تھا کہ اگرلوگوں نے صحت مند طرززندگی کو نہیں اپنایا تو 2050 تک ڈیمینشیا (ایک دماغی عارضہ) کے مریضو ں کی تعداد تین گنا اضافے کے ساتھ 153 ملین تک ہوجائے گی۔
اس حوالے سے ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ 2019 میں ڈیمینشیا کے مریضوں کی تعداد 53 ملین سے تجاوزکرچکی تھی اورحالیہ دوبرسوں میں اس میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کا اہم سبب غیرصحت بخش غذا اورجسمانی ورزش کا نہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

