جعلی ڈگری رکھنے کا معاملہ، پاکستان میڈیکل کمیشن کو تحقیقات کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت
عدالت نے جعلی ڈگری رکھنے کے معاملے میں پاکستان میڈیکل کمیشن کو تحقیقات کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں جعلی ڈگری رکھنے والی خاتون ڈاکٹر رابعہ نصیر کیخلاف کارروائی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس رسال حسن سید نے شہری رفیق احمد کی درخواست پر سماعت کی جبکہ درخواست گزار کی طرف سے میاں دائود ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواستگزار نے عدالت سے کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کو اتائی خاتون ڈاکٹر رابعہ نصیر کی ڈگریوں کی تحقیقات کیلئے درخواست دی۔ درخواست کے ساتھ خاتون ڈاکٹر کی جعلی ڈگریوں کا سارا ریکارڈ بھی منسلک کیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ خاتون ڈاکٹر نے کنیرڈ کالج کی ایف ایس کی جعلی ڈگری بنوائی۔ جس سال کی ایف ایس سی کی ڈگری ہے، اسی سال خاتون ڈاکٹر کی نرسنگ کورس کی بھی ڈگری ہے۔ لاہور بورڈ کے سال 2000 گزٹ کے مطابق رابعہ نصیر نامی کسی طالبہ نے امتحان ہی نہیں دیا۔
ڈاکٹرخاتون کت خلاف درخواست میں کہا گیا کہ جعلی ڈاکٹرنے دو مختلف طالبات کے رول نمبر اور امتحانی نمبروں پر اپنے نام کی جعلی ڈگری جاری کروائی۔ خاتون ڈاکٹر نے ایف ایس ای کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر چائنہ کی ایم بی بی ایس کی جعلی ڈگری حاصل کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خاتون ڈاکٹر نے پاکستان میڈیکل کمیشن میں ملی بھگت کر کے ڈاکٹری کا لائسنس جاری کروایا۔ رابعہ نصیر نامی خاتون جعلی ڈاکٹر بن کر مختلف پرائیویٹ اسپتالوں میں مریضوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ جعلی ڈگریوں کی بنیاد پراتائی ڈاکٹررابعہ نصیر نے صحت کارڈ منصوبے میں سرکاری ملازمت بھی حاصل کررکھی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت پاکستان میڈیکل کمیشن کو اتائی ڈاکٹر رابطہ نصیر کی جعلی ڈگریوں پر تحقیقات اور کارروائی کا حکم دے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News