سندھ اسمبلی میں جمہوریت کا جنازہ نہیں لانا چاہیے، حلیم عادل شیخ

حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں جمہوریت کا جنازہ نہیں لانا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں جمہوریت کا جنازہ نہیں لانا چاہیے، ایم کیو ایم والے آپ کے ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میجورٹی کو مینارٹی کو تسلیم کرنا ہوگا، ایسا ماحول بنایا گیا کہ اکثریت جو چاہے کرلے، ہمارے لوگ جنہوں نے بکنا ہے وہ بک گئے، جب لوٹوں کو ادھر بیٹھایا جاتا ہے اس پر دکھ ہوتا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ شہید بھٹو اور بی بی بڑا نام تھا، کسی نے دوپٹہ اتارنے کی معافی مانگی؟ اگر آپ کی کتاب میں یہ جائز ہے تو آپ معافی نہ مانگیں، الیکشن کمیشن گردی اور ڈی سی گردی میں جو الیکشن ہوا ہم اس کو نہیں مانتے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ نواب شاہ میں ٹھپے لگے، پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، ڈاکو پہلے حملہ کرتے ہیں پھر پولیس کہتی ہے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ کب اسمبلی رولز کے مطابق چلے گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں کوئی ممبر نہیں ہے۔
دوسری جانب وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے سندھ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پبلک ہیلتھ کی اسکیموں کے حوالے سے یہاں پر بات ہوئی تھی، اس وقت صوبے کے لیے پانی بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے علاقوں میں پانی پینے کے قابل نہیں رہا، اس حوالے سے اسکیمیں بجٹ میں ہیں، اس حوالے سے سروے کیا تھا، یہاں پر بھی پانی کی بہت شکایت ہے، اس دفعہ ماڈل ولیج ہر ڈسٹرکٹ میں بنائیں گے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بہت بڑی کامیابی ملی ہے، پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نے ٹکٹ ہی نہیں دیے، چار ڈویژن میں کتنے لوگوں کو ٹکٹ دیا، یہ پھر آکر الزامات لگاتے ہیں۔
وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ ایک واقعہ ضرور ہوا ہے، جہاں ڈاکوں آئے تھے، وہاب پولنگ روک دی گئی ہے، کہیں بھی ایسا نہیں ہوا ہے جہاں اعتراض ہو اور وہاں الیکشن ہوا ہو۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے غلام ہونے کی بات ہوئی ہے، ایک لیٹر کا موازنہ ذوالفقار علی بھٹو سے کیا گیا، توشہ خانہ پر حد ہوگئی ہے، جب وہ امریکہ سے بڑا استقبال کرایا، یہ ٹیلی فون کے انتظار میں تھے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ جب یہ حکومت میں تھے ملک کے معاشی حالات، ہمارے خارجہ تعلقات اور سیاسی اخلاقیات کو تباہ کیا، جب حکومت میں نہیں ہیں تو ہمارے ایٹم بم مارنے کی بات کی، حکومت میں ہیں تو ٹھیک نہیں ہیں تو غلط ہے۔
وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ کیا کوئی بھی ملک ایک جملے کی وجہ سے دو ٹکڑے ہوسکتا ہے، آپ نے جو معاہدے کیے تھے، معیشت پر اب اس کے آفٹر شاک ہیں، جب فیٹف پر اچھی خبر آئی ہے تو انہوں نے کریڈٹ لینا شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

