انسٹاگرام نے بچوں کے لیے اہم فیچر متعارف کرادیا

میٹا کی زیرملکیت تصاویراور ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹا گرام نے اپنے برطانوی صارفین کےلیے نئے پیرینٹل کنٹرولزمتعارف کرادیے ہیں۔
میٹا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کونوجوانوں کے استعمال کے لیے محفوظ بنانے پرکچھ نئے پیرنٹل کنٹرولزمتعارف کرائے گئے ہیں۔
نئے کنٹرولزمیں والدین اپنے بچوں کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پرروزانہ کے استعمال کی حد کو15 منٹس سے دوگھنٹوں کے درمیان محدود کرنے کا آپشن بھی دیا گیا ہے، جب کہ والدین بریک ٹائمزکوشیڈول کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کی ایپ پرکی جانے والی تمام سرگرمیوں کی رپورٹ بھی دیکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : انسٹاگرام نے نوجوانوں کے لیے انوکھا فیچر متعارف کروادیا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا جائنٹ نے اپنے تمام کوئسٹ ورچوئل ریئلٹی ہیڈسیٹس پروالدین کے لیے ڈیش بورڈ متعارف کرادیا ہے۔ جس کے ذریعے والدین نگرانی کے ٹولزکوایکٹوکرنے کے لیے اپنے بچوں کو انوائٹ کرسکتے ہیں۔ اس سے قبل اس فیچرکو صرف بالغ افراد کی جانب سے ہی ایکٹو کیا جاسکتا تھا۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا انفلوئنسرز بچوں کو موٹاپے کا شکار کر رہے ہیں, تحقیق
ان نئے وی آرکنٹرولزمیں والدین خریداری کی منظوری، ایپ کوبلاک کرنے اوراپنے بچوں کے دوستوں کی فہرست کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔
انسٹا گرام Nudge کے نام سے ایک اورفیچرکی آزمائش کررہا ہے۔ جومتواترکسی چیزکے بارے میں سرچ کرنے پر مختلف موضوعات پیش کردیتا ہے۔
برطانیہ میں متعارف کرائے گئے ان پیرنٹل کنٹرولزکو رواں سال مارچ میں امریکی صارفین کے لیے پیش کیا گیا تھا اور جلد ہی اسے دنیا کے دیگرممالک میں بھی متعارف کرادیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ویڈیوشیئرنگ پلیٹ فارم انسٹا گرام پربچوں کی خود اذیتی اور خودکشی جیسی ویڈیوز، نشے آورادویات اوردیگرقابل اعتراض مواد تک رسائی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ ان الزامات کی وجہ سے 2021 میں انسٹا گرام نے تیرہ سال سے کم عمربچوں کے لیے انسٹا گرام پلیٹ فارم بنانے کے منصوبے کوروک دیا تھا۔
گزشتہ سال وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک رپوٹ میں بھی انکشاف کیا تھا کہ انسٹاگرام، واٹس ایپ اورفیس بک کی ملکیتی کمپنی میٹا کی جانب سے ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج سے ظاہرہوا کہ انسٹاگرام استعمال کرنے والے نوجوانوں میں اینگزائٹی اوریاسیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ تاہم میٹا کی جانب سے اس تحقیق کے نتائج کوخفیہ رکھا گیا تھا۔
دسمبر2021 میں سوشل میڈیا ایپلی کیشنزکے اثرات پرنظررکھنے والے تحقیقی ادارے ’ٹیک ایڈوکیسی گروپ ٹیک ٹرانسپیرینسی پراجیکٹ ( ٹی ٹی پی)‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹا گرام اپنے پلیٹ فارم پرمنشیات اورنشہ آورادویات کے اشتہارات کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے۔
انسٹا گرام کے صارفین جن میں اکثریت نوجوانوں اوربچوں کی ہے وہ باآسانی نشہ آورادویات اورمنشیات فروخت کرنے والوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس تحقیقاتی رپورٹ میں ٹی ٹی پی نے 13 سے 17 تک عمرکے نوجوانوں کی پروفائل کی بنیاد پرانسٹا گرام کے 7 اکاؤنٹ بنائے۔
تاہم، ان اکاؤنٹس میں عمرواضح کرنے کے باوجود انسٹا گرام پروفائلزپرنشہ آورادویات اورمنشیا ت کے اشتہارات ظاہر ہونے لگے۔ محققین نے ان بچوں کے اکاؤنٹس سے منشیات اورنشہ آورادویات خریدنے کی کوشش کی توانسٹا گرام نے انہیں بلا روک ٹوک فروخت کنندگان کے پیجزپرری ڈائریکٹ( منتقل) کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسٹا گرام نے نہ صرف بچوں کے ان اکاؤنٹس کو با آسانی بھنگ سے لے کرپارٹیزمیں استعمال ہونے والی منشیات کی تلاش میں مدد دی، بلکہ انہیں براہ راست فروخت کنندگان سے منسلک بھی کردیا۔
انسٹا گرام کی پیرینٹ کمپنی میٹا کی ترجمان اسٹیفنی اوٹوے نے ٹیک ٹرانسپیرینسی پراجیکٹ کی اس رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے سی این این کو بتایا تھا کہ ’ ہم اپنے پلیٹ فارم پر کسی صورت ممنوعہ ادویات فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور رواں سال کے آخری تین ماہ میں ہم اب تک منشیات کی فروخت سے متعلق 18 لاکھ پوسٹس کو ہٹا چکے ہیں۔ ہم اس نوعیت کے مواد کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی میں مزید بہتری لارہے ہیں۔ جس کی بدولت اس نوعیت کے 0.5 فیصد مواد کو بھی روکنے کے اہل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم انسٹاگرام کوہرکسی خصوصاً بچوں اورنوجوانوں کے لیے محفوظ ترین بنانے کے لیے مستقل بہتری لا رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

