Advertisement

ناک کے بال توڑنا آپ کو جان لیوا دماغی حالت میں مبتلا کرسکتا ہے

Nose hair

ناک کے بال کسی حد تک پریشان کن ثابت ہوسکتے ہیں، خاص طور پر اگر یہ لمبے ہوں اور آپ کی ناک سے جھاکنے لگیں۔

لیکن ان سے چھٹکارا پانے کے لیے درست طریقہ نہ اپنایا جائے تو یہ آپ کے دماغ کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتے ہیں۔

نتھنوں کی ویکسنگ سوشل میڈیا پر وائرل بہت سے اسٹائل ٹرینڈز میں سے ایک ہے،  لیکن ضروری نہیں کہ یہ آپ کی صحت کے لیے اچھے بھی ہوں۔

ڈاکٹروں اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ناک کے بالوں سے چھٹکارا پانا، چاہے وہ ویکسنگ، شیونگ یا توڑنے کے ذریعے ہو، درحقیقت آپ کی جسمانی تندرستی کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور آپ کو انفیکشن کا خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے نتھنوں کے اندر موجود چھوٹے چھوٹے بال سانس کے ساتھ اندر جانے والے نقصان دہ ذرات کو جسم سے باہر رکھنے اور ہوا میں نمی کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

Advertisement

ناک کے بالوں کو مکمل طور پر ہٹائے بغیر بھی ناک کو صاف ستھرا رکھنے کے طریقے ہیں، آپ تراشنے اور پتلا کرنے کی تکنیکوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔

ہیلتھ لائن کے ماہرین کے مطابق، الیکٹرک ٹرمرز اور خصوصی قینچی آپ کی ناک سے بالوں کو باہر نکلنے سے روکنے کا بہترین طریقہ ہو سکتے ہیں۔

“زیادہ تر معاملات میں، ناک کے بالوں کو ویکس کرنے یا توڑنے کی صلاح نہیں دی جاتی۔ ایک ایک کر کے بالوں کو نکالنا بال توڑ اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔ ویکسنگ خاص طور پر آپ کی ناک کی اندرونی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔”

ماہرین نے ہئیر ریموونگ کریم کے استعمال کے حوالے سے بھی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ “نیزل کیویٹی میں استعمال کے لیے ڈیپلیٹری یا بال ہٹانے والی کریم بہت اسٹرانگ ہیں، اس سے نکلنے والے زہریلے بخارات سے سانس لینے اور ناک کے اندر کی چپچپی جھلیوں کے جلنے کا خطرہ ہے۔

اگرچہ ہیلتھ لائن کچھ خاص قسم کے ویکس پروڈکٹس یا لیزر ٹریٹمنٹ کو گرین سگنل دیتی ہے جو صرف نتھنوں کے اندر کے بالوں کو ہی نشانہ بناتے ہیں، تاہم کچھ ڈاکٹر اب بھی احتیاط کی تاکید کرتے ہیں۔

ڈاکٹر کرن راج نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا، “آپ کی ناک کے بالوں کی دو قسمیں ہیں۔ آپ کے پاس مائکروسکوپک سیلیا ہیں، یہ بلغم کو فلٹر کرتے ہیں اور اسے گلے کے پچھلے حصے میں بھیجتے ہیں جہاں سے یہ معدے میں گرتا ہے۔

Advertisement

“اور وائبریسا، یعنی بڑے بال جن کو آپ باہر نکالنا چاہتے ہیں۔ یہ بڑے ذرات کو ناک کے پچھلے حصے تک جانے سے روکتے ہیں۔ اگر آپ ان بڑے بالوں کو توڑتے ہیں تو غدود کے گرد جراثیم داخل ہو سکتے ہیں جس سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔”

ڈاکٹر راج، جن کے انسٹاگرام پر 370,000 سے زیادہ فالوورز ہیں، نے مزید کہا، “وہی رگیں جو ناک سے خون باہر لے جاتی ہیں ان رگوں سے ملتی ہیں جو دماغ سے خون باہر لے جاتی ہیں۔

“اگر جراثیم واپس دماغ میں پہنچتے ہیں، تو یہ دماغ کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے، جس کے نتیجے میں بعض اوقات دماغ میں پھوڑے پڑ جاتے ہیں۔”

این ایچ ایس کی تعریف کے مطابق، دماغ کے پھوڑے “دماغ میں پیپ سے بھری سوجن” ہیں جو عام طور پر اس وقت ہوتی ہے جب “بیکٹیریا یا فنگس کسی انفیکشن یا سر کی شدید چوٹ کے بعد دماغ کے بافتوں میں داخل ہوتے ہیں۔”

این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ اگرچہ دماغی پھوڑے پیدا ہونے کا خطرہ “انتہائی کم” ہے، لیکن یہ ایک “جان لیوا حالت ہے اور جلد از جلد اس کی تشخیص اور علاج کیا جانا چاہیے۔”

دماغی پھوڑے سے ہونے والی دیگر پیچیدگیوں میں دماغ کو ہلکا یا اعتدال پسند نقصان، مرگی اور گردن توڑ بخار شامل ہیں۔

Advertisement

خلاصہ یہ کہ ویکس سے بچنا اور اپنے الیکٹرک ٹرمر پر قائم رہنا شاید بہتر ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سرجری کے بغیر گھٹنے کے درد کا آسان علاج دریافت
یہ عام سا مشروب اینٹی بایوٹکس کی افادیت کو کم کرسکتا ہے
پنجاب کی جیلوں میں قید سینکڑوں مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا انکشاف
Advertisement
Next Article
Exit mobile version