پاکستان کے معاشی حالات کا ذمہ دار موجودہ اور سابق حکمران ہیں، مفتی منیب الرحمان

مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات کا ذمہ دار موجودہ اور سابق حکمران ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے سابق چیئرمین صدر و پاکستان تنظیم المدارس اہل سنت علامہ مفتی منیب الرحمان نے آزاد کشمیر کے دورے کے دوران مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں مشیر اوقاف و مذہبی امور حافظ حامد رضا، صدر مرکزی سیرت کمیٹی عتیق احمد کیانی، وائس چیئرمین علماء و مشائخ کوسل آزاد کشمیر قاضی سہیل احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دیانتدار ی کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں سے کوئی توقع نہیں ہے وہ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں کشمیر کی قیمت پر ہمیں امن کی کوئی آشا قبول نہیں، مسئلہ کشمیر زندہ رہے گا کیونکہ یہ ہمارے امن کا قبلہ ہے۔
مفتی منیب الرحمان نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کے آپس کے مذہبی سیاسی اختلافات کا فائدہ اسلام دشمن قوتیں اٹھارہی ہیں، بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائیوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست جموں کشمیر ایک اکائی ہے، لیہہ، لداخ، گلگت بلتستان آزادکشمیر، سرینگر، جموں شامل ہیں،گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانا درست نہیں بلکہ اس اکائی کے حصے بخرے کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ سودی نظام کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں مفتی اعظم پاکستان نے کہا کہ ملک میں سودی نظام کے خاتمے کے حوالے سے حکومت سنجیدہ نہیں ہے،جید علماء کو شامل کرکے اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
مفتی منیب الرحمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات کا ذمہ دار موجودہ اور سابق حکمران ہیں، ملک کی معاشی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔
رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے سابق چیئرمین صدر و پاکستان تنظیم المدارس اہل سنت علامہ مفتی منیب الرحمان نے مزید کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر کا اسٹیسٹس تبدیل کرکے مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم کرنے کی کوشش کی ہے،صرف قراردادیں پاس کرنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا،وقت آگیا ہے کہ عمل کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

