قومی اسمبلی کا اجلاس یکم اگست تک ملتوی

آرمی اور آفیشل سیکرٹس ترمیمی ایکٹ باقاعدہ قانون بن گئے؛ گیزٹ نوٹیفکیشن جاری
قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ پاکستان افرادی قوت کی برآمد کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنے کے عمل میں ہے۔
اس موقع پر وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و انسانی وسائل کی ترقی ساجد حسین طوری نے ایوان کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ جن ممالک کے ساتھ معاہدے ہو رہے ہیں ان میں رومانیہ، پرتگال، ڈنمارک، اٹلی، بیلجیئم، ہنگری، یونان، برطانیہ، کویت، لیبیا اور لبنان شامل ہیں۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ افرادی قوت کی برآمد کے معاہدوں پر دو ماہ میں دستخط ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ ان ممالک میں ہنر مند لیبر بھیجنا بھی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ افرادی قوت کی برآمد کے معاہدے پہلے ہی جرمنی، ملائیشیا اور کوریا کے ساتھ ہو چکے ہیں۔ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران چار لاکھ سے زائد افراد کو روزگار کے لیے بیرون ملک بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ماہ تقریباً پچاس ہزار لوگ روزگار کے لیے سعودی عرب جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ساجد حسین طوری نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سات ہاؤسنگ سکیمیں مکمل ہو چکی ہیں جبکہ ان کے لیے مزید ایسے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
چیئرمین نے کہا کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے گیارہ ایم این ایز نے اس سال گیارہ اپریل کو استعفیٰ دے دیا تھا اور اب یہ نشستیں خالی ہو چکی ہیں۔
توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد اسحاق خان نے کہا کہ حکومت نے کم آمدنی والے طبقے اور تنخواہ دار طبقے کو قیمتوں میں اضافے سے بچانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پنشنرز کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، انہیں یقین تھا کہ آئی ایم ایف سے اگلی قسط کی وصولی کے بعد روپے کی قدر بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف گندم جیسی بڑی فصلوں میں خود کفالت کے حصول کے لیے زرعی شعبے کے لیے جلد پیکج کا اعلان کریں گے۔
ایک اور توجہ دلاؤ نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری پاور رانا ارادت شریف خان نے ایوان کو بتایا کہ ڈسکوز میں میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں گی۔
بین الحکومتی تجارتی لین دین کا بل 2022 آج ایوان کے سامنے رکھا گیا جبکہ قومی اسمبلی نے پبلک پروکیومنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2021 مشترکہ اجلاس کو منظوری کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔
بعدازاں ایوان کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News