Advertisement

نواز شریف سے مولانا فضل الرحمان کا ٹیلیفونک رابطہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق ٹیلیفونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے سپریم کورٹ کی جانب سے فل کورٹ بنانے کی درخواستیں مسترد کرنے پر تفصیلی مشاورت کی جبکہ دونوں رہنماؤں نے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے لئے تحریری بیان جاری کرنے پر بھی مشاورت کی۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نے کل سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کے بائیکاٹ پر مشاورت کی۔

مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی کارروائی سے آگاہ کیا۔

دونوں رہنماؤں میں اتفاق ہوا کہ قومی اسمبلی کو کسی صورت تحلیل نہیں کیا جائے گا۔

Advertisement

ٹیلیفونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا عدالتی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی رولنگ کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو فل کورٹ بنا دیں گے تاہم فی الوقت استدعا مسترد کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف سماعت کی ۔ دوران سماعت سپریم کورٹ بار کے سابق صدور عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم دیکھ رہے ہیں کافی صدور یہاں موجود ہیں۔

دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے سوال ہے کہ چوہدری شجاعت کا خط کب ملا اور کب اسمبلی میں پڑھ کر سنایا گیا۔ جس پر پرویز الہیٰ کے وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ خط ووٹنگ کے بعد رولنگ کے دوران ڈپٹی اسپیکر نے پڑھ کر سنایا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو ووٹنگ کے بعد کیسے خط ملا ، اس وقت تو پنجاب اسمبلی کے دروازے ہی بند تھے جس پر پی ٹی آئی وکیل نے جواب دیا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ میں لکھا گیا کہ مجھے ابھی چوہدری شجاعت کا خط ملا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کو خط کسی نے آ کر نہیں دیا تھا، ڈپٹی سپیکر اجلاس کیلئے آئے تو خط ان کی جیب میں تھا۔ پی ٹی آئی وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ ووٹنگ کے بعد دروازے بند ہوجاتے ہیں کوئی آ یا جا نہیں سکتا۔

Advertisement

بعد ازاں عدالت نے فل کورٹ بنانے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مشاورت کے بعد واپس آئیں گے اور فیصلہ دیں گے کہ فل کورٹ تشکیل دیا جاے یایہی بنچ کیس سنے۔ کیس کی سماعت ساڑھے 5 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی جس کے بعد عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلزپارٹی کی فریق بننے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے وکلاء کے دلائل بھی سنے۔

تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کچھ دیر کا وقفہ لیا اور پھر سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد کردی۔

کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے سلسلے میں ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے مسلم لیگ (ق) کے اراکین کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کے حق میں ڈالے گئے 10 ووٹس مسترد کردیے تھے۔

انہوں نے رولنگ دی تھی کہ مذکورہ ووٹ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے احکامات کی خلاف ورزی ہیں، جس کے نتیجے میں حمزہ شہباز ایک مرتبہ پھر وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے۔

بعد ازاں چوہدری پرویز الہٰی نے مسلم لیگ (ق) کے وکیل عامر سعید راں کے توسط سے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

Advertisement

مذکورہ درخواست پر 23 جولائی کو سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو پیر تک بطور ٹرسٹی وزیر اعلیٰ کام کرنے کی ہدایت کی تھی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے تاہم عدالت نے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد جاری حکم نامے میں کہا تھا کہ حمزہ شہباز آئین اور قانون کے مطابق کام کریں گے اور بطور وزیر اعلیٰ وہ اختیارات استعمال نہیں کریں گے، جس سے انہیں سیاسی فائدہ ہوگا۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان جنوبی ایشیا، وسطیٰ ایشیا، مشرق وسطیٰ کےدرمیان روابط کیلئے اہم پل ہے، وزیراعظم
پاکستان اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کیلئے انتھک محنت کررہا ہے، وزیراعظم
پاک افغان مذاکرات ناکام، پاکستان کا دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
پاک بھارت جنگ کے دوران سات نئے طیارے گرائے گئے، ٹرمپ
صحیح سمت کیلیے مساوی تعاون ناگزیر ہے، شہباز شریف کا ریاض میں کانفرنس سے خطاب
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات، پاک سعودی اقتصادی تعاون کے نئے فریم ورک پر اتفاق
Advertisement
Next Article
Exit mobile version