ڈاکٹرمہرین بلوچ کی اغوا بچیوں کی بازیابی کامعاملہ، پیش رفت رپورٹ طلب

ڈاکٹرمہرین بلوچ کی اغوا بچیوں کی بازیابی سے متعلق کیس میں عدالت نے جے آئی ٹی سے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹرمہرین بلوچ کی اغوا بچیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے جے آئی ٹی سے پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ جے آئی ٹی ایک ماہ میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔
اٹارنی جنرل نے جے آئی ٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
وکیل مدعی نے کہا کہ جے آئی ٹی کے خلاف سندھ میں کیسز بنائے جا رہے ہیں، دعا زہرہ دو دن میں بازیاب ہو سکتی ہے تو پانچ سال سے یہ بچیاں بازیاب کیوں نہیں ہو رہیں؟ دعا زہرہ کیس میں آئی جی کو معطل کیا گیا تو دعا زہرہ کو پولیس نے بازیاب کر لیا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ عدالت آئی جی یا ڈی آئی جی کو عہدے سے فارغ نہیں کرسکتی، عدالت ایسی ہدایات نہیں جاری کرسکتی جس سے سول انتظامیہ کے کام میں مداخلت ہو۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حساس اداروں کے اراکین پر مشتمل جے آئی ٹی پر لوکل پاورز کیسے اثر انداز ہو سکتی ہے؟
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔
ڈاکٹر مہرین بلوچ کی دو بچیوں کو والد آصف بلوچ نے اغوا کررکھا ہے جس پرڈاکٹر مہرین بلوچ نے بچیوں کی بازیابی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News