اینٹی انکروچمنٹ حکام کی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد

سیشن عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو برقراررکھتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ حکام کی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکورٹ کراچی میں اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے خلاف سرکاری اراضی پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے اینٹی انکروچمنٹ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ حکام کی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
سیشن عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے اپوزیشن لیڈر کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔
اینٹی انکروچمنٹ حکام نے ملزم حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کے لئے سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا۔
اینٹی انکروچمنٹ حکام کی درخواست پرعدالت نے آج ہی فیصلہ سنایا۔
حلیم عادل کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کے خلاف نئی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ اگر حلیم عادل شیخ کو اینٹی انکروچمنٹ کے حوالے کیا تو ان کا قتل ہوسکتا ہے۔
خالد محمود ایڈووکیت نے کہا کہ خدشہ ہے کہ پولیس جعلی مقابلے میں قتل کردے گی۔
وکلا صفائی نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کی آواز بند کرانے کیلئے ان کے قتل کا خدشہ ہے۔ حلیم عادل شیخ کا جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔
اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے ملیرکورٹ میں غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت آ کر معلوم ہوا ایک ہفتے میں دس لوگ ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں۔ ایک ہفتے میں بیس سے زائد لوگ دوران ڈکیتی زخمی ہوئے ہیں۔ ساری پولیس میرے پیچھے لگا دی گئی ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پولیس کا کام یہی رہ گیا ہے کب مجھے اٹھانا ہے کہاں لے جانا ہے۔ گرفتاری کے وقت بھی پوری کراچی کی پولیس منگوائی گئی تھی۔ سارے سی سی ٹی وی کئمرے پولیس میرے لئے مقررکردیے گئے ہیں۔ پولیس سے ڈاکو پکڑے نہیں جاتے عوام غیر محفوظ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

