Advertisement

پاکستان اور کشمیر تاریخی، جغرافیائی و ثقافتی طور پر جڑے ہوئے ہیں، وزیر خارجہ

بلاول بھٹو

وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیر تاریخی، جغرافیائی اور ثقافتی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کے نوجوان وزرائے خارجہ کی کانفرنس کی سربراہی کے بعد وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تنظیم تعاون اسلامی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی صدارت کی۔

بلاول بھٹو نے تنظیم تعاون اسلامی کے سالانہ کوآرڈینیشن اجلاس کی سربراہی کے موقع پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم تاریخ کے ایک نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں، کورونا وائرس، ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافہ، موسمیاتی تبدیلی اور ناہموار عالمی معیشت نے ترقی پذیر ممالک میں خوشحالی کے اہداف کی تکمیل کے عمل کو روک دیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف مسائل کی وجہ سے اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور مختلف اسلامی ملکوں میں عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔

Advertisement

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کو سیاسی، معاشی اور موسمیاتی سمیت دیگر چیلنجز پر عالمی برادری کے سامنے اپنے جامع اور متفقہ ردعمل لانے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب اقوام متحدہ کا چارٹر تیار ہوا تو ہم میں سے بیشتر مسلم ممالک نے اس کی تیاری میں حصہ نہیں لیا تھا، جس کا یہ نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی مسلم ملک ویٹو کے حق کے ساتھ سلامتی کونسل کا مستقل رکن نہیں۔

وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ دنیا ایک تبدیلی کے عمل سے گزررہی ہے، اسلامی دنیا کو ابھرتی ہوئی سچائیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس عمل میں اپنی بھرپور دلچسپی اور رائے کا اظہار کرنا ہوگا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلم ممالک کی قومی سلامتی، وقار اور سرحدی مفادات محفوظ رہیں جبکہ مسلم ممالک کو اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ دنیا میں جو بھی تنازعات ہیں، ہم ان کے حوالے سے صرف امن کی بات کریں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلم دنیا کو القدس کی آزادی اور اہلیان مقبوضہ فلسطین کے لئے امن کے فروغ کے اپنے مقصد کو کبھی فراموش نہیں کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نےکہا کہ پاکستان فلسطین کاز کے حوالے سے اپنے روایتی مؤقف پر قائم ہے، مسئلہ کشمیر بھی مسلم دنیا کا ایک متفقہ معاملہ ہے، یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ کشمیر پاکستان کا ہے اور پاکستان کشمیر کا ہے۔

Advertisement

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور کشمیر نہ صرف تاریخی، جغرافیائی اور ثقافتی طور پر جڑے ہوئے ہیں بلکہ ہمارا ایمان کا رشتہ بھی ہے،پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے تاہم یہ مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 40 برسوں بعد دو طرفہ قیام امن کا ایک موقع ملا ہے، اب وہاں کوئی خانہ جنگی نہیں اور ملک کو ایک حکومت چلارہی ہے تنظیم تعاون اسلامی اور افغانستان کے پڑوسی افغان حکام کو دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تنازعات نے مسلم دنیا کا گھیراؤ کیا ہوا ہے اور اس وقت 70 فیصد سے زائد عالمی تنازعات ایسے ہیں جو تنظیم تعاون اسلامی کے رکن ممالک سے تعلق رکھتے ہیں، : تنظیم تعاون اسلامی کو مسلم دنیا کے تنازعات کے حل کے لئے ایک لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ تنظیم تعاون اسلامی کے رکن ممالک کو وہ عالمی مدد بھی حاصل کرنا ہوگی کہ جس کے تحت او آئی سی کے رکن ممالک کو قرضوں سے ریلیف مل سکے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران تنظیم تعاون اسلامی کے تمام مسلم ممالک کو ایک ساتھ کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سیلاب سے آنے والی تباہی انسانیت کیلئے خطرہ ہے اور ہم بحالی کے لئے اسلامی دنیا کی امداد کے شکرگزار ہیں، جس طرح ہم اپنی سلامتی کی حفاظت کرتے ہیں، ہمیں اپنے ایمان کی بھی حفاظت کرنا ہوگی اور اسلاموفوبیا ایک حقیقت ہے جس سے مسلمانوں کا تاثر مسخ ہورہا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی کوششوں سے اقوام متحدہ کی اس قرار داد کو خوش آئند کہتے ہیں کہ جس کے تحت 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے مقابلے کا عالمی دن منایا جائے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کراچی: 3 دن میں چار کروڑ روپے سے زائد کے ای چالان کر دیے گئے
باجوڑ میں خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام؛ خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشتگرد ہلاک
ای چالان کے نام پر ظلم! سندھ اسمبلی میں بھاری جرمانوں کے خلاف قرارداد جمع
این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کی تیاریاں، قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس 18 نومبر کو طلب
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوئی مزید کتنی کمی؟
کراچی: جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کو تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کی کال
Next Article
Exit mobile version