Advertisement

استعفوں کی منظوری سےمتعلق پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

190 ملین پاوٴنڈ ریفرنس

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

استعفوں کی منظوری سےمتعلق پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ 

تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے ارکانِ اسمبلی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت اسپیکر کو ہدایت دے کہ وہ استعفوں کی منظوری سے متعلق اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔

تحریکِ انصاف کی درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ عدالت اسپیکر کو حکم دے کہ وہ درخواست گزاروں اور دیگر 112 ارکان کو بلائے۔

درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ اسپیکر تحقیق کرلے جنھوں نے استعفے دیے انھوں نے آرٹیکل 64 کے تحت مرضی سے استعفے دیے۔ قانون کے مطابق پٹشنرز کو سنے بغیر اسپیکر استعفوں متعلق اطمینان نہیں کر سکتا۔ ابھی الیکشن کا اعلان نہیں ہوا 123 ارکان کے استعفوں کو ایک ساتھ دیکھا بھی نہیں گیا۔

درخواست گزاروں نے مؤقف اپنایا کہ اس لیے پٹشنرز کا استعفوں سے متعلق لیٹر مؤثر نہیں رہا۔ ممبر اسمبلی شکور شاد کا استعفی منظور ہوا تو انہوں نے درخواست دی اسپیکر نے سنے بغیر استعفی منظور کر لیا۔ شکور شاد کی درخواست پر ہائی کورٹ انکا استعفی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔ پٹشنرز اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوئے اس لیے ان کے استعفے منظور نہیں ہوئے۔

Advertisement

علی محمد خاں، فضل محمد خان، شوکت علی، ڈاکٹر شیری مزاری اور ڈاکٹر شاندانہ گلزار، فخر زمان خان ، فرخ حبیب، اعجاز شاہ ، جمیل احمد ، محمد اکرم درخواست گزاروں میں شامل ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version