Advertisement

جائیداد قرقی کا نوٹس ملتے ہی مچھلی فروش کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا

بھارت کے شہر کیرالہ کے ایک مچھلی فروش کو بینک ڈیفالٹ کا نوٹس ملنے کے چند گھنٹے بعد ہی لاٹری میں پہلا انعام نکل آیا۔

تفصیلات کے مطابق قرض ادا نہ کرنے پر بینک سے ڈیفالٹ کا نوٹس موصول ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی مچھلی فروش کی 70 لاکھ کی لاٹری نکل آئی۔

قرض کی ادائیگی میں ڈیفالٹ کے لئے بینک سے نوٹس موصول ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی ریاست کیرالہ کے ایک مچھلی فروش کو اس وقت سب سے بڑی خوشی مل گئی، جب اس نے ریاستی حکومت کی 70 لاکھ روپے کی اکشے لاٹری جیت لی۔

پوکنجو نامی مچھلی فروش نے 12 اکتوبر2022 کو اس وقت 70 لاکھ روپے کے پہلے انعام والا ایک لاٹری ٹکٹ خریدا جب وہ مچھلی لینے جا رہا تھا۔

 40سالہ پوکنج قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا اور اس کی خوش بختی نے اُس کے تمام مسائل کا فوری حل فراہم کردیا جب وہ 70 لاکھ روپئے کی لاٹری جیت گیا۔

Advertisement

پوکنجو دوپہر کو گھر واپس آیا تو اسے معلوم ہوا کہ بینک نے اس کے گھر کے حوالے سے اٹیچمنٹ کا نوٹس بھیجا ہے کیونکہ وہ تقریباً نو لاکھ روپے کے قرض کی رقم واپس کرنے سے قاصر رہا تھا۔

خوش نصیب مچھلی فروش کی بیوی کا کہنا ہے کہ بینک سے نوٹس ملنے کے بعد وہ مایوسی کا شکار تھے۔انہیں نہیں معلوم تھا کہ کیا کرنا ہے۔ اپنی جائیداد بیچنی ہے یا نہیں۔

مچھلی فروش کی بیوی نے کہا کہ قسمت عین موقع پر مہربان ہوگئی اور پہلا انعام نکل آیا۔

پوکنجو کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ وہ پہلے اپنے تمام قرضے اتاریں گے اور پھر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے بچوں کو اچھی تعلیم ملے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
امریکا، کارگو طیارہ عمارتوں پر گر کر تباہ، عملے کے تین افراد سمیت 9 ہلاک
ڈونلڈ ٹرمپ نے زہران ممدانی سے شکست کی وجہ بتادی
فن لینڈ کی وزیر خارجہ کے سلطنت عثمانیہ کے بارے میں طنزیہ ریمارکس
بھارت میں مسافر اور کارگو ٹرین میں خوفناک تصادم، 11 افراد ہلاک متعدد زخمی
بھارتی فوج میں خواتین افسران جنسی ہراسانی اور ادارہ جاتی ناکامیوں کا شکار، سنگین واقعات کا انکشاف
صدرِ مملکت کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، کشمیر و فلسطین پر منصفانہ حل کی ضرورت پر زور
Advertisement
Next Article
Exit mobile version