دنیا کا سب سے لمبا شخص کتنے برس کا ہوگیا؟

دنیا کے سب سے لمبے قد والے شخص نے اپنی 40 ویں سالگرہ منا لی۔
سوشل میڈیا پرکوزن کو 40 ویں سالگرہ کی مبارک باد پیش کی جا رہی ہے۔
یادرہے کہ دنیا کا سب سے لمبا قد ہونے کی وجہ سے کوزن کا نام گنیز ورلڈ رکارڈ میں بھی شمار کیا جا چکا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کوزن نامی شخص کے ہاتھوں کے سائز وک سانچے کی مدد سے محفوط کیا جا رہا۔
یہ سچ ہے کہ دنیا کے سب سے لمبے قد ہونے کے ساتھ ساتھ کوزن کے ہاتھ بھی دنیا میں سب سے بڑے ہیں جن کا سائز 11 انچ سے بھی زائد ہے۔
اس ہی حوالے سے بہت سے لوگوں نے کوزن کو پہلی بار گینس ورلڈ ریکارڈز کی دسویں تقریب جو کہ 2014 میں منعقد ہوئی تھی وہاں دیکھا تھا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ گینس ورلڈ ریکارڈز کی دسویں تقریب میں جاہاں دنیا کا سب سے لمبا قد رکھنے والے شخص موجود تھا وہیں دنیا کا سب سے چھوٹا قد رکھنے والے شخص بھی موجود تھا۔
اس عجیب و غریب تقریب میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے ہر طرح کے ریکارڈ بشمول سر مارنا، نیزوں کو پکڑنا اور دیگر کے نئے ریکارڈ بنانے کی کوششیں کی گئی تھیں۔
تقریب کے دوران ترکی کے آٹھ فٹ نو انچ قد کے حامل سلطان کوزن نے نیپال کے چندرا بہادر ڈنگی سے ملاقات کی جن کا قد صرف ساڑھے 21 انچ تھا۔
لندن میں پارلیمنٹ ہاؤسز کے سامنے 31 سالہ سابق کسان کوزن نے نیچے جھک کر 74 سالہ ڈنگی سے ہاتھ بھی ملایا تھا۔
کوزن کے مطابق انہیں ڈنگی کے قد میں دلچسپی تھی کہ وہ ان کے پیروں کے کس حصے تک پہنچ سکتے ہیں، جیسے ہی میں نے انہیں دیکھا مجھے اندازہ ہوگیا کہ ان کا قد بہت کم تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ کافی جھک کر ہاتھ ملانے کے باوجود چندرا کے ساتھ ان کی ملاقات شاندار تھی۔
کوزن نے کہا تھا کہ حالانکہ وہ لمبے ہیں اور چندرا چھوٹے اس کے باوجود دونوں نے زندگی میں ایک ہی طرح کے مسائل کا سامنا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے جب چندرا کی آنکھوں میں دیکھا مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ ایک اچھے انسان ہیں۔‘
کوزن نے بتایا تھا کہ جب وہ زیادہ دیر تک کھڑے رہتے ہیں تو ان کے گھٹنوں میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔
دوسری جانب تقریب میں ڈنگی نے بتایا تھا کہ میں بونے پن کی بیماری کا شکار ہوں اور اپنے گاؤں میں محنت مزدوری کا کام کرتے ہوں۔
واضح رہے انہوں نے کہا تھا کہ میں دنیا کے سب سے لمبے انسان کو دیکھنے کے لیے بے تاب تھا اور ان سے ملکر مجھے خوشی ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

