بلدیاتی انتخابات نہیں ہونے دیں گے، تمام دھڑوں کے انضمام کے بعد ایم کیو ایم کا اعلان

ایم کیو ایم کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے دھڑے ایک بار پھر ایک ہوگئے۔ مصطفیٰ کمال نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کو ایم کیو ایم پاکستان میں ضم کرنے کا اعلان کردیا۔
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد پہنچے ہیں جہاں عامر خان اور دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔
مصطفیٰ کمال کا پی ایس پی کو ایم کیو ایم میں ضم کرنے کا اعلان
اس موقع پر فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نے پی ایس پی کو ایم کیو ایم پاکستان میں ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم خالد مقبول صدیقی کی رہنمائی میں کام کریں گے جب کہ نہ ہماری ذات یا تنظیم کا مسئلہ ہے لیکن یہ پاکستان کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چلانے والوں سے گزارش کرتا ہوں کہ کراچی کے دکھوں کا مداوا کیا جائے، اور میں یہ تسلیم کرتا ہوں کہ ہم میں اختلاف تھا اور ہم نے کھل کا اختلاف کیا لیکن آج حالات دیکھ کر میں مفاہمت کی بات کر رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں؛ ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کا کل یکجا ہونے کا امکان
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ ان کو امن کے ساتھ اپنے اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلنا پڑے گا، آپ نے دیکھ لیا کہ پی ٹی آئی کچھ نہیں کرسکی، پیپلز پارٹی 15 سالوں سے کچھ نہیں کرسکی، اس شہر کو پہلے بھی بنایا تھا دوبارہ بھی بنائیں گے۔
چیئرمین پی ایس پی نے آصف زرداری سے گزارش کی کہ اگر بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانا ہے تو سندھ کے شہری علاقے کے لوگوں کی داد رسی کرنی پڑے گی۔
15 جنوری کو الیکشن نہیں ہونے دیں گے، خالد مقبول صدیقی
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مشترکہ کاوشیں رنگ لائی ہیں، مصطفیٰ کمال، فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کا خیر مقدم کرتا ہوں، آپ لوگوں کی موجودگی میں قوم کو بہت سی امید اور یقین مل رہا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں؛ بلدیاتی الیکشن رکوانے کی ایم کیو ایم کی درخواست مسترد
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم پریس کانفرنسز اور عوامی جلسوں میں اپیل کرتے رہے ہیں کہ حالات سنگین سے سنگین تر ہو رہے ہیں، ہم سب کو اس کی سنگینی کا احساس ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم تمام لوگ اپنی آواز میں آواز ملائیں، ہم نے پاکستان بنایا تھا اور اب پاکستان بچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 15 جنوری کو الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حلقہ بندیاں ٹھیک کرلیں، پھرکل ہی الیکشن کرالیں۔، 2018 کے الیکشن میں کراچی سے ایم کیو ایم کو ہرایا گیا، 2018 میں جو جیتے وہ حیران تھے، جنہوں نے جتوایا وہ پریشان ہوگئے، آر ٹی ایس بیٹھتا رہا تو پاکستان کی جمہوریت بھی بیٹھ جائے گی۔
شارع فیصل پر دھرنا دیا تو دیکھتے ہیں الیکشن کیسے ہوتا ہے، فاروق ستار
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم سب آج واپس ایم کیو ایم میں واپس جا رہے ہیں، آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل دن ہے، ہم سب اس بات پر آمادہ ہیں کہ اب ہمیں اپنے نوجوانوں کو آگے لانا ہے، اور آئندہ ان کے ہاتھ میں قیادت دینی ہے، نیا خون، نئے چہرے اور نوجوان قیادت ہی تنظیمی اور سیاسی سطح پر عوام کے سامنے لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کو دوبارہ ووٹ بینک سے جوڑیں گے، لوگوں کا اعتماد دوبارہ حاصل کریں گے، جب کہ ہم اس چھاپ کو ہٹانا چاہتے ہیں، جو ایم کیو ایم پاکستان پر لگی ہوئی تھی، اسی چھاپ کو ہٹانے کے لیے ہم ایم کیو ایم پاکستان میں واپس جا رہے ہیں، اور جو بگاڑ یا خرابی ایم کیو ایم کے ساتھ منسوب رہی، اس کو دور کریں گے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ لکیر 23 اگست کو کھینچی گئی، تو ہم پر 22 اگست کا مقدمہ اب تک کیوں چل رہا ہے، ہمیں جو فیصلہ کرنا تھا وہ ہم 23 اگست کو کرچکے ہیں۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ شارع فیصل پر دھرنا دیدیں تو دیکھتے ہیں پھر 15 جنوری کا الیکشن کیسے ہوتا ہے جب کہ یہاں حکمران جنیوا سے 10 ارب ڈالرز ملنے پر خوش ہو رہے ہیں، کراچی کو موقع دیں، 10 ارب ڈالرز تنہا کراچی کما کر دے سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News