’’ہمارے بقیہ استعفے بھی منظور کریں‘‘

’’ہمارے بقیہ استعفے بھی منظور کریں‘‘
تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اسپیکرقومی اسمبلی ہمارے جو ممبرز رہ گئے ہیں ان کے استعفے بھی منظور کریں۔ ہمارے ایم این ایزاستعفے پیش کرنا چاہتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرتحریکِ انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، اسد قیصراوراسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کی۔
شاہ محمود قریشی
سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسپیکر نےپہلے ہمارے11استعفےمنظور کیے۔ 35 استعفوں کے بعد آج پھر 35 استعفےمنظور کیے گئے۔ اسپیکرنےکہاکہ تسلی کرنی ہےممبرنےدباؤمیں استعفےتونہیں دیے۔
شاہ محمود نے کہا کہ کے پی ہاؤس میں اجلاس میں عمران خان کا مؤقف سامنے رکھا، اجلاس کے دوران پتا چلا کہ 35 استعفے منظور کرلیے گئے۔ اجلاس میں ممبران نے کہا اسپیکر کے پاس جانےکوتیارہیں۔
سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ جن کے استعفے رہ گئے تھے ان ممبران کو لے کراسپیکر چیمبر گیا۔ پتا چلا اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر چیمبر سے غائب ہیں۔ پورے اسمبلی سیکریٹریٹ میں سناٹا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اسپیکر نے فرداً فرداً ممبرز کو بلانے سے گریز کیا، اسپیکرنے آئینی ذمےداری سےفراراختیارکیا اوراپنے عمل سے ثابت کردیا کہ وہ ایک پارٹی کے نمائندے ہیں۔ اسپیکرنے35مزیداستعفےمنظورکیےجورہ گئےتھے ان کوبھی ہم لےآئے۔
شاہ محمود نے مذید کہا کہ جن کے استعفے رہ گئے اسپیکر ان کو بلا کر تسلی کرلیں، ہم نے آنے کافیصلہ کیا اسپیکر نے اجلاس مؤخر کردیا، جب تک حکومت کے کیسز ہیں یہ اسمبلی کو طول دیں گے، حکمران گھبراہٹ کا شکار ہیں، ان کےصفوں میں یکسوئی نہیں۔ حکمران عوام کا سامنا نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
اسد عمر
رہنما پی ٹی آئی اسد عمرنے کہا کہ پی ڈی ایم ٹولے کو عوام کاسامنا کرنا پڑےگا، ہمارے تمام ارکان اسمبلی آئے یہاں کوئی عملہ موجود نہیں۔ ایم این ایزاستعفے پیش کرنا چاہتے ہیں یہ ڈرکر چھپ گئے۔ ایسےحالات1971 کے بعد سے دیکھے نہیں گئے تھے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک کو جلد سے جلد عام انتخابات کی طرف لیکر جایاجائے، رجیم چینج آپریشن کےبعدامپورٹڈٹولہ مسلط کیاگیا۔
فواد چوہدری
رہنما تحریکِ انصاف فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارےتمام ارکان کےاستعفےفوری منظورکیےجائیں۔ عام انتخابات کیلئےاداروں نے کردارادانہ کیاتوعوام الیکشن کرائیں گے۔ اداروں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سےملک مسائل کاشکارہے، ادارےاپنی پالیسیوں پرنظرثانی کریں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بند کمروں کے فیصلوں کی وجہ سے بحران کاسامناہے، حکومت کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔ 64 فیصدپاکستان کےعوام نئے ممبران منتخب کرینگے، اس وقت 36 فیصد حکومت بیٹھی ہوئی ہے۔ حکومت کوگھربھیجناملک کےمفادمیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ خدشہ ہے پاکستان سری لنکاوالی صورتحال کی طرف بڑھ رہا ہے، مجبوراور بے بس پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہیں۔ ڈمی اسپیکرکہتےتھے18ارکان رابطےمیں ہیں، ڈمی اسپیکربتائیں18ارکان کہاں گئے، مریم نوازنے2ارکان کو استعفے دینے کا کہا تھا، 2 ارکان اسپیکرکے پاؤں میں گرگئےکہ استعفےمنظورنہ کریں۔
اسد قیصر
سابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مرضی کانگراں سیٹ اپ لائےگی، مرضی کانگراں سیٹ اپ نہیں مانیں گے، حکومت اوراسپیکرکارویہ قابل مذمت ہے۔ اسپیکرنےکہاتھاایک ایک کوبلاکراستعفےمنظورکرینگے، اسپیکربتائیں 35 افراد کوانفرادی طورپربلایا؟
اسدقیصرکا کہنا تھا کہ کیا اسپیکر نے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کارروائی کی؟ تمام ارکان استعفے اسپیکر کے سامنے استعفے پیش کرناچاہتےتھے، 125ارکان کےاستعفےایک ساتھ منظورکرواناچاہتےتھے۔
میڈیا سے گفتگو سے قبل پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کا وفد استعفوں کے لیے اسپیکرکے آفس پہنچا، جہاں اسپیکرقومی اسمبلی آفس میں موجود نہیں تھے۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 35 ارکان کے استعفی منظور کرلیے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

