ناسا نے سال 2022 کو پانچواں گرم ترین سال قرار دے دیا

ناسا کے ایک تجزیئے کے مطابق سال 2022 زمین کی سطح کا اوسط درجہ حرارت کے مطابق دنیا کا پانچواں گرم ترین سال تھا۔
تفصیلات کے مطابق 1880 میں موسمیاتی درجہ حرارت ناپنے کے آغاز کے بعد سے گزشتہ نو سال سب سے زیادہ گرم رہے ہیں، جن میں سال 2022 دنیا کا پانچواں گرم ترین سال تھا۔
ناسا کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں زمین تقریباً 2 ڈگری فارن ہائیٹ معمول سے زیادہ گرم رہی جو 19 ویں صدی کے آخر کی اوسط سے زیادہ گرم تھی۔
یہ بھی پڑھیں : گلوبل وارمنگ نے دنیا کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت
امریکہ کے گوڈرڈ انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس اسٹڈیز نے ناسا کے سائنسدانوں کے حوالے سے بتایا کہ کرہ ارض پر طویل مدتی گرمی کے رجحان کا دباؤ سال 2022 پر رہا اور عالمی درجہ حرارت 1.6 ڈگری فارن ہائیٹ زیادہ رہا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہماری زمین پر گرمی کا یہ رجحان 1951 سے 1980 کے درمیان ہونے والی گرمی کی اوسط سے زیادہ تھا۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے کہا کہ گرمی کا یہ رجحان تشویشناک ہے،
کیونکہ ہماری گرم آب و ہوا اب بتدریج پہلے سے زیادہ نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : موسمیاتی تبدیلیاں بیماریوں اور اموات میں اضافے کا سبب
دنیا میں جنگل کی آگ شدت اختیار کر رہی ہے، سمندری طوفان مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں اور خشک سالی تباہی مچا رہی ہے، جبکہ سمندر کی سطح میں اضافے نے خطرات کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
بل نیلسن نے اعادہ کیا کہ یہ خطرہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے ہمارے عزم کو مزید گہرا کر رہا ہے۔
جی آئی ایس ایس کے ڈائریکٹر گیون شمٹ نے کہا کہ گرمی کے رجحان کی وجہ یہ ہے کہ انسانی سرگرمیاں ماحول میں گرین ہاؤس گیسوں کی بہت زیادہ مقدار کو پمپ کرتی رہتی ہیں اور طویل مدتی سیاروں کے اثرات بھی جاری رہیں گے۔
ڈائریکٹر گیون شمٹ کی تحقیق کے مطابق 2020 میں عالمی وبائی مرض کورونا کے دوران انسانوں سے چلنے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں قلیل مدتی کمی کے دوبارہ اضافہ ہو گیا ہے۔
حال ہی میں ناسا کے سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سائنس دانوں اس بات پر متفق تھے کہ 2022 میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ریکارڈ پر سب سے زیادہ تھا.
مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ ناسا نے میتھین کے کچھ سپر ایمیٹرز کی بھی نشاندہی کی ہے، جو ایک اور طاقتور گرین ہاؤس گیس کا درجہ رکھتے ہیں اس کی دریافت زمین کی سطح کے معدنی دھول کے ماخذ کی تحقیقات کے آلے کا استعمال کرتے ہوئے ہوا جو پچھلے سال بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر لانچ کیا گیا تھا۔
امریکی جیو فزیکل یونین کے 2022 کے سالانہ اجلاس میں پیش کی گئی تحقیق کے ساتھ ساتھ ایک علیحدہ مطالعہ کے مطابق آرکٹک خطہ عالمی اوسط سے چار گنا زیادہ کے قریب گرمی کے شدید ترین رجحانات کا تجربہ کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : دنیا میں قلت آب کی وجہ گلوبل وارمنگ ہے، صدر مملکت
دنیا بھر کی کمیونٹیز ان اثرات کا سامنا کر رہی ہیں جو سائنس دان گرم ماحول اور سمندر سے جڑے ہوئے دیکھتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں نے بارشوں اور اور طوفانوں کو تیز کر دیا ہے، خشک سالی کی شدت کو گہرا کر دیا ہے، اور طوفان کے اضافے کے اثرات کو بڑھا دیا ہے۔
پچھلے سال مون سون کی طوفانی بارشیں ہوئیں جس نے پاکستان کو تباہ کر دیا اور امریکہ کے جنوب مغرب میں مسلسل میگا خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا۔ ستمبر میں، سمندری طوفان ایان براعظم امریکہ سے ٹکرانے والے سب سے طاقتور اور مہنگے طوفانوں میں سے ایک بن گیا۔
ناسا کا عالمی درجہ حرارت کا تجزیہ موسمی سٹیشنوں اور انٹارکٹک ریسرچ سٹیشنوں کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں اور سمندری راستوں پر نصب آلات سے جمع کردہ ڈیٹا سے تیار کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

