Advertisement

چین، کورونا ایک ہفتے میں 13 ہزار جانیں نگل گیا

چین میں گزشتہ ہفتے کے دوران مختلف اسپتالوں میں تقریباً 13 ہزار کووڈ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین نے ایک ہفتہ قبل کہا تھا کہ 12 جنوری تک ایک ماہ میں تقریباً 60 ہزار افراد کووِڈ سے ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ رواں ہفتے 13 ہزار افراد کورونا کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

غیر معمولی اموات کے بعد بیجنگ کی جانب سے گزشتہ ماہ اچانک اینٹی وائرس کنٹرول کو ختم کرنے کے بعد سے سرکاری اعداد و شمار پر شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔

چین کے ایک اعلیٰ صحت اہلکار نے چین میں 13 سے 19 جنوری کے درمیان اسپتالوں میں کووِڈ سے متعلق تقریباً 13,000 اموات کی اطلاع دی، اور یہ بھی بتایا کہ آبادی کی اکثریت پہلے ہی وائرس سے متاثر ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ چین نے ایک ہفتہ قبل کہا تھا کہ 12 جنوری تک اسپتالوں میں کووِڈ سے تقریباً 60 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن بیجنگ کی جانب سے گزشتہ ماہ اچانک اینٹی وائرس کنٹرول ختم کرنے کے بعد سے سرکاری اعداد و شمار پر بڑے پیمانے پر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔

Advertisement

چین کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ اسپتال میں داخل 681 مریض کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے سانس لینے میں ناکامی سے ہلاک ہوئے، اور 11,977 دیگر بیماریوں سے اس عرصے کے دوران ہلاک ہوئے۔

اعداد و شمار میں وہ لوگ شامل نہیں ہیں جو گھر میں وائرس سے مرے تھے۔

چین میں ایک آزاد پیشن گوئی کرنے والی فرم نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نئے قمری سال کی تعطیلات کے دوران چین میں کوورنا سے روزانہ 36 ہزار افراد اپنی جان گنوا سکتے ہیں۔

فرم نے یہ بھی اندازہ لگایا ہے کہ دسمبر میں چین کی طرف سے صفر کووڈ پالیسی ترک کرنے کے بعد سے 6 لاکھ سے زیادہ افراد اس بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

حالیہ دنوں میں چین کے دسیوں لاکھوں لوگوں نے خاندانوں کے ساتھ طویل انتظار کے بعد دوبارہ ملنے کے لیے ملک بھر کا سفر کیا ہے تاکہ قمری تقویم کی سب سے بڑی تعطیل کو منایا جا سکے۔

Advertisement

چین کا یہ سالانہ تہوار آج منایا جا رہا ہے جس سے تازہ وبا پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوا تھا۔

لیکن ایک اعلیٰ صحت کے اہلکار نے کہا کہ چین میں نئے قمری سال کے موقع پر لاکھوں افراد کے دیہات میں واپسی کے بعد اگلے دو سے تین ماہ میں کووِڈ انفیکشن کی دوسری لہر کا سامنا نہیں ہوگا کیونکہ تقریباً 80 فیصد آبادی پہلے ہی وائرس سے متاثر ہو چکی ہے۔

چین میں ٹوئٹر کی طرز کی ایک ایپ ویبو پر چائنا سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پرینویشن کے چیف وو زونیو نے کہا کہ اس تہوار کے دوران سفر کرنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کورونا کے پھیلاؤ کو ایک خاص حد تک فروغ دے سکتی ہے۔

“وو زینو کے مطابق چین کی ایک بڑی آبادی پہلے ہی اس وائرس سے متاثر ہو چکی ہے اس لیے اب اگلے دو سے تین مہینوں میں، ملک بھر میں وبا کی دوسری لہر آنے کا امکان بہت کم ہے۔”

چین کے ٹرانسپورٹ حکام نے پیش گوئی کی ہے کہ اس ماہ فروری میں دنیا کی سب سے بڑی عوامی نقل و حرکت میں دو ارب سے زیادہ افراد سفر کریں گے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
10 مئی کے بعد نیا پاکستان دیکھنے کو ملا ، سابق مشیر ٹرمپ ڈاکٹر ساجد تارڑ
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی افغانستان کو دھمکی
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
چارلی کرک کے قتل میں موساد کے ملوث ہونے کے اشارے ملنے لگے
بھارت کو ایک اور دھچکہ ، امریکی صدر نے ایچ ون اور ایچ ون بی پر ٹیرف لگا دیا
پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ، باضابطہ اعلان کل ہوگا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version