جیسنڈا آرڈن کی جگہ کرس بپکنز نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم نامزد

نیوزی لینڈ کی جیسنڈا آرڈن کے ازخود استعفیٰ کے بعد کرس بپکنز کو ملک کے وزیر اعظم کے طور پر نامزد کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے لیبر ایم پی کرس ہپکنز پارٹی کی قیادت کے لیے واحد امیدوار بننے کے بعد جیسنڈا آرڈرن کی جگہ وزیر اعظم بننے کے لیے تیار ہیں۔
وہ پہلی بار 2008 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے اور نومبر 2020 میں کوویڈ 19 کے وزیر مقرر ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو جیسنڈا آرڈرن نے غیر متوقع طور پر ایک پریس کانفرنس میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ اب وہ اس عہدے کو مزید نہیں سنبھال سکتیں۔
نیوزی لینڈ کے نئے وزیر اعظم کرس ہپکنز کب تک عہدے پر رہیں گے یہ غیر یقینی ہے کیونکہ نیوزی لینڈ میں اکتوبر میں عام انتخابات ہو رہے ہیں۔
موجودہ نیوزی لینڈ کی حکومت مٰں 44 سالہ کرس ہپکنز اس وقت پولیس، تعلیم اور عوامی خدمت کے وزیر ہیں۔
کرس بپکنز کو وزیر اعظم بننے سے پہلے اتوار کو ایوان نمائندگان میں لیبر پارٹی کی طرف سے باضابطہ توثیق کی ضرورت ہوگی۔
اگر کرس بپکنز کو ایوان نمائندگان سے حمایت حاصل ہو گئی تو جیسنڈا آرڈرن اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر گورنر جنرل کو سونپ دیں گی، جس کے بعد چارلس کنگ کرس بپکنز کو وزیر اعظم مقرر کریں گے۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق نیوزی لینڈ میں مہنگائی اور بڑھتی ہوئی سماجی عدم مساوات نے جیسنڈا آرڈرن کی مقبولیت کو اس وقت کی کم ترین سطح پر دیکھا۔
جیسنڈا آرڈن نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ ملک کی لیبر پارٹی کی عوامی منظوری بھی اسی طرح کم تھی۔
کرس ہپکنز کی تقرری نے وزیر انصاف کیری ایلن کے نیوزی لینڈ کے پہلے ماوری وزیر اعظم بننے کے فوری امکان کو ختم کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News