لاہور پولیس نے شہریوں کے تحفظ سے ہاتھ اٹھا لیے

سال 2022 میں بھی پولیس جرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے میں ناکام رہی۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال لاہور میں قتل، ڈکیتی، راہزنی، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین وارداتوں کے دو لاکھ 50 ہزار سے زاٸد مقدمات درج ہوئے جو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریبہ 32 فیصد زیادہ تھے۔
جدید ٹیکنالوجی، وسیع وساٸل، ڈیڑھ سو ارب کے فنڈز، جدید اسلحہ، قیمتی گاڑیاں اور نت نئی فورسز کے باوجود لاہور کے شہریوں کو تحفظ نہ مل سکا۔
یہ بھی پڑھیں؛ سال 2022 ؛ پاکستان میں مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم
رواں سال کے دوران مختلف واقعات میں 550 افراد قتل ہوئے جبکہ 18 افراد کو ڈاکووں نے گولیوں کا نشانہ بنایا، اغواء برائے تاوان کے 9، ڈکیتی کے 85 اور راہزنی کے 14420 مقدمات درج کئے گئے۔
ایس ایس پی انویسٹیگیشن لاہور حسنین حیدر کا کہنا ہے ایف آئی آرز کے فوری اندراج کی پالیسی کے باعث کیسز میں اضافہ ہوا یے، جرائم کی روک تھام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں
اعدادو شمار کے مطابق کار چھیننے کے 40، موٹرسائیکل چھیننے کے 1172، کار چوری کے 551 اور موٹر سائیکل چوری کے 24157 مقدمات درج کئے گئے۔
نقب زنی کے 5046، سرقہ عام کے 90958 مقدمات جبکہ ریپ کے 710 جبکہ گینگ ریپ کے 33 مقدمات درج ہوئے، چھوٹی بچیوں کے ساتھ 91 ریپ کیسز، اور اغواء کے 2991 واقعات رپورٹ ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق کئی بڑے اور اہم کیسز کو حل کر لیا گیا ہے- جرائم پیشہ افراد کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News