میڈیا کنٹرول پر نہیں، باہمی احترام پر یقین رکھتا ہوں، چیف جسٹس پاکستان

’’جوعدالت میں کہوں اس کا وہ مطلب نہیں ہوتا جو سمجھا جاتا ہے‘‘
چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کا کہنا ہے کہ میں میڈیا کنٹرول پرنہیں، باہمی احترام پر یقین رکھتا ہوں۔ جو رپورٹ ہوا وہ نہ صرف سیاق و سباق سے ہٹ کر تھا بلکہ جانبدرانہ بھی تھا۔
تفصیلات کے مطابق نیب ترامیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا پر چیف جسٹس سے منسوب ریمارکس کی غلط رپورٹنگ کے معاملے میں اٹارنی جنرل پاکستان شہزاد عطا الہی روسٹرم پر آئے اور چیف جسٹس پاکستان سے مکالمہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سماعت پر آپ کے دیے گئے ریمارکس کو سوشل میڈیا پرغلط رپورٹ کیا گیا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں اسے فیک نیوز تونہیں کہہ سکتا لیکن اس کے پیچھے کوئی ایجنڈا ضرورتھا۔ وزیراعظم محمد خان جونیجو سے متعلق آپ کی آبرزرویش کو غلط رنگ دیا گیا۔ میں چونکہ عدالتی کارروائی میں موجود تھا اس لیے وضاحت جاری کی۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ نے ذمہ درانہ کردارادا کیا۔ میں نے بھی کل دیکھا میرے ریمارکس کو اقتباس سے ہٹ کر چلایا گیا۔ ہمارے بارے بہت کچھ لکھا جاتا ہے لیکن ہم صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہم اپنا کوئی ردعمل نہیں دیتے، آپ نے اپنے طورپرذمہ داری کا مظاہرہ کرکے عدالتی معاونت کا حق ادا کیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم نے آپ کا خط پڑھا ہے اورآپ کی کاوش کو سراہتے ہیں، جس پراٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ میڈیا رپورٹنگ سے متعلق گائیڈ لائنز دو فیصلوں میں جاری کر چکی ہے، مسئلہ الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا کا نہیں ہے، سوشل میڈیا پر کوئی قوانین لاگو نہیں ہوتے۔
شہزاد عطا الہی نے کہا کہ ایک ایجنڈے کی تحت سوشل میڈیا پراداروں کو اداروں کے خلاف لڑانے کی کوشش کی جاتی ہے، عدالت اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میڈیا کے دوستوں کو عدالت کی طرف سے ردعمل نہ آنے کو احترام سے دیکھنا چاہیے، سپریم کورٹ کی 2019 کا فیصلہ میڈیا کنٹرول کی بات کرتا ہے، میں میڈیا کنٹرول پر نہیں، باہمی احترام پر یقین رکھتا ہوں۔
نیب ترامیم سے متعلق عمران خان کی درخواست پر سماعت کا احوال بھی پڑھیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News