Advertisement

لاہورہائی کورٹ نے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ توشہ خانہ کو بیانِ حلفی سمیت طلب کرلیا

جیلوں میں بندقیدیوں کوسہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست کا تحریری فیصلہ جاری

عدالتِ عالیہ نے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ توشہ خانہ کو بیان حلفی سمیت 23 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ 

تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں توشہ خانہ سے شخصیات کے تحائف وصول کرنے کی تفصیلات کی فراہمی کی دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالتِ عالیہ نے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ توشہ خانہ کو بیان حلفی سمیت 23 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ خود عدالت پیش ہوجائیں ورنہ انہیں بذریعہ سیکریٹری دفاع یا آئی جی بلوا لیا جائے گا۔ توشہ خانہ کا ریکارڈ بھی ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ خود عدالت پیش کرے۔

توشہ خانہ کا ریکارڈ عدالت میں پیش

عدالتی حکم پرتوشہ خانہ کا ریکارڈ عدالت میں پیش کردیا گیا۔ عدالتی حکم پر توشہ خانہ کےسربراہ کی جانب سے بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا گیا ہے۔

Advertisement

ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کی بجائے انچارج کی جانب سے توشہ خانہ کا پیش کردہ سیل بند ریکارڈ عدالت نے واپس کردیا، انچارج توشہ خانہ بن یامین خان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے پوچھا کہ جو پلندہ عدالت میں لائے ہیں کیا یہ خفیہ دستاویزات ہیں؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کے حوالے سے آج کابینہ کا اجلاس ایجنڈے کا حصہ ہے۔ اگرکابینہ نے منظوری دے دی تو معلومات پبلک ہوجائیں گی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو اِن کیمرہ طریقہ کارسے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ انچارج وزیرہیں جوکہ وزیراعظم ہیں۔ انچارج وزیرچونکہ وزیراعظم ہیں اسی لیے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کا عہدہ سیکریٹری کابینہ ڈویژن کے پاس ہے۔

عدالت نے کہا کہ میرے لیے بڑا آسان ہے کہ آپ کی دی گئی دستاویزات کا لفافہ اندرجا کرکھول لوں۔ قانون کے مطابق اگر ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کا بیان حلفی نہیں تو عدالت اسے ہاتھ بھی نہیں لگا سکتی۔

عدالت نے توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنیوالی شخصیات کا ریکارڈ پیش کرنے کیلئے مہلت دے رکھی تھی۔

کیس کی سماعت جسٹس عاصم حفیظ نے کی جبکہ شہری منیراحمد کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیے جس میں انھوں نے مؤقف اختیار کیا کہ کابینہ ڈویژن نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات شائع کیں، کابینہ ڈویژن نے نواز شریف، آصف زرداری سمیت دیگر تحائف کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

Advertisement

وکیل درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ متعلقہ حکام کو خطوط لکھنے کے باوجود کابینہ ڈویژن نے تحائف کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، توشہ خانہ سے کن کن شخصیات کتنے تحائف لیے اور کیا ادائیگی کی تفصیل دستیاب نہیں ہے۔

وکیل اظہر صدیق نے استدعا کی کہ کن کن شخصیات نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیے اور ان کی موصولی کا کیا طریقہ تھا اس کے بارے میں بتایا جائے، توشہ خانہ سے کتنے مالیت کے تحائف خرید گئے اور ان کیلئے کتنے رقم کی ادائیگی کی گئی اس کی تفصیل فراہم کی جائے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فرضی طیارہ حادثہ کی ہنگامی مشق کل ہو گی
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ریکارڈ
شہرقائد میں ٹریفک کی خلاف ورزی؛ دوسرے روز بھی ڈھائی کروڑ سے زائد کے ای چالان
بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین
پاک بحریہ کے بابر کلاس کورویٹ "پی این ایس خیبر" کے فائر ٹرائلز کامیابی سے مکمل
Advertisement
Next Article
Exit mobile version