Advertisement

جان لیوا زلزلے نے شامیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا

ترکیہ اور شام میں آنے والے خوفناک زلزلے کی تباہی کے اثرات کئی سالوں تک ذہنوں پر نقش رہیں گے۔

تباہ حال شامیوں کے لیے اس 7.8 شدت کے زلزلے نے پہلے سے خانہ جنگی کا شکار اور بغیر کسی پناہ کے رہ گئے لوگوں کے مصائب میں مزید اضافہ کیا ہے۔

برسوں کی جنگ، نقل مکانی اور وحشیانہ موسم سے دوچار شامی اب ایک تباہ کن زلزلے کے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں جس میں سیکڑوں لوگ مارے جا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق زلزلے سے متاثر شمال مغربی شام میں 12 سال سے جاری تنازعے کی وجہ سے لاکھوں افراد غیر محفوظ ہو چکے ہیں، جس کا کہنا ہے کہ خطے میں 2.9 ملین لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور 1.8 ملین کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔

Advertisement

پیر کو آنے والے مہلک زلزلے کے بعد باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغربی شام کے قصبے دارکش کے ایک اسپتال میں زخمیوں کو لایا جا رہا ہے جہاں مائیں روتے ہوئے بچوں پر منڈلا رہی ہیں۔

Advertisement

اس افراتفری کے درمیان، ایک شخص حیران کن تاثرات کے ساتھ بیٹھا، اس کا چہرہ رگوں سے ڈھکا ہوا تھا۔

اسامہ عبدالحمید نامی یہ شخص اپنی بیوی اور چار بچوں کے ساتھ قریبی گاؤں ازمرین میں اپنے اپارٹمنٹ کی عمارت سے بمشکل زندہ نکلا۔ ان کے بہت سے پڑوسی اتنے خوش قسمت نہیں تھے۔

عبدالحمید نے روتے ہوئے کہا کہ یہ عمارت چار منزلہ ہے، اور ہمارے علاوہ کون بچا ہے کچھ پتہ نہیں ہے۔

Advertisement

شام کا شمال مغرب میں باغیوں کے زیر قبضہ آخری انکلیو کا بیشتر حصہ برسوں کی لڑائی میں پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے۔

زلزلے آنے سے پہلے ہی بہت سے بے گھر افراد عارضی کیمپوں میں انتہائی خراب حالات میں رہ رہے تھے جن میں کنکریٹ کے ناقص مکانات ہیں جو آسانی سے منہدم ہو جاتے ہیں یا آفٹر شاکس کا شکار ہوتے ہیں۔

Advertisement

برطانیہ میں قائم جنگ پر نظر رکھنے والے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق زلزلے سے شمال مغربی شام کے کم از کم 58 دیہاتوں، قصبوں اور شہروں میں عمارتوں کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا۔

شام کے شہری دفاع کے ایک کارکن اسمعٰیل عبداللہ نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ برسوں میں صحت کی سہولیات پر سرکاری فورسز کی بمباری سے بہت ڈاکٹر اور طبی عملہ ہلاک ہوا تھا، زلزلے کا شکار لوگوں کو سنبھالنے کے لیے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی شدید قلت ہے۔

اسمعٰیل عبداللہ نے کہا کہ اب طبی شعبہ تمام زخمیوں کو نہیں سنبھال سکتا، کیونکہ اسپتال مکمل طور پر بھر چکے ہیں، ان لوگوں کے لئے پناہ کی ضرورت ہے جنہوں نے اپنے گھر کھوئے ہیں۔

شام میں شدید سردی میں زلزلے سے بچ جانے والے لوگ اب بچی کھچی عمارتوں میں جانے کے لیے تیار نہیں ہیں، سخت سردی میں باہر سونے والوں کے لیے خوراک اور پانی کی اشد ضرورت ہے۔

Advertisement

شام کے شمال مغربی حصے میں ملبے کے نیچے دبے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آلات کی ضرورت ہے کیونکہ تباہ حال شام اتنی بڑی تباہی سے نمٹنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔

دارکش کے ہسپتال کے ایک سرجن ماجدی الابراہیم نے کہا کہ فوری مدد کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ خطرہ ہماری استطاعت سے باہر ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
انتونیو گو تریس نے غزہ کو صحافیوں کے لئے خطرناک ترین جگہ قرار دیدیا
امریکا کو کھلا چیلنج، ایران کا جوہری تنصیبات کی دوبارہ تعمیر کا اعلان
لبنان کو اپنے خلاف نیا محاذ نہیں بننے دینگے ، نیتن یاہو کی نئی دھمکی
میکسیکو: سپر اسٹور میں دھماکے کے بعد خوفناک آگ، 23 افراد جھلس کر جاں بحق
ٹرمپ نے نائجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کا حکم دے دیا
خامنہ ای نے ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق امریکا کو واضح اور سخت پیغام دے دیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version