Advertisement

چین نے کورونا پر ’فیصلہ کن فتح‘ حاصل کرنے کا اعلان کر دیا

چین نے اعلان کیا ہے کہ عالمی وبائی مرض کورونا کے خلاف جنگ میں اس کے ملک نے فیصلہ کن فتح حاصل کر لی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا کہنا ہے ہے ملک بھر میں 200 ملین سے زیادہ لوگوں کو کورونا مرض سے بچایا گیا ہے۔

چینی حکومت نے وبائی مرض کورونا کے حوالے سے دنیا کی سب سے کم شرح اموات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ملک نے عالمی وبائی مرض کورونا پر فیصلہ کن فتح حاصل کر لی ہے۔

دوسری جانب عالمی طبی ماہرین نے چین کے اس دعوے پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین میں تین سال تک بڑے پیمانے پر بے قابو رہنے والا یہ مرض اب بھی چین میں پھیل رہا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کی سب سے آبادی والے ملک چین نے گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں صفر کووڈ پالیسی کو غیر متوقع طور پر ختم کر دیا تھا، چین کے ایک معروف سرکاری سائنسدان کا کہنا ہے کہ کورونا نے چین کی 1.4 بلین آبادی کا 80 فی صد حصہ متاثر کیا تھا۔

چین کی پولیٹ بیورو کی قائمہ کمیٹی برائے کورونا روک تھام اور کنٹرول نے بتایا کہ نومبر 2022 سے ملک بھر میں حفاظتی اقدامات کو بہتر بنانے کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے چین نے مختصر مدت میں اس وبائی مرض پر قابو پا لیا ہے۔

Advertisement

قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ وباء کی روک تھام اور کنٹرول میں ایک اہم فیصلہ کن فتح حاصل کی گئی ہے اور چین کی کوششوں کے نتیجے میں 200 ملین سے زائد افراد کو طبی امداد دی گئی جس میں سے تقریباً 8 لاکھ کورونا کے سنگین کیسز تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
امریکا، کارگو طیارہ عمارتوں پر گر کر تباہ، عملے کے تین افراد سمیت 9 ہلاک
ڈونلڈ ٹرمپ نے زہران ممدانی سے شکست کی وجہ بتادی
فن لینڈ کی وزیر خارجہ کے سلطنت عثمانیہ کے بارے میں طنزیہ ریمارکس
بھارت میں مسافر اور کارگو ٹرین میں خوفناک تصادم، 11 افراد ہلاک متعدد زخمی
بھارتی فوج میں خواتین افسران جنسی ہراسانی اور ادارہ جاتی ناکامیوں کا شکار، سنگین واقعات کا انکشاف
صدرِ مملکت کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، کشمیر و فلسطین پر منصفانہ حل کی ضرورت پر زور
Advertisement
Next Article
Exit mobile version