صحافتی تنظیموں کی شعیب شیخ کی گرفتاری کی مذمت

شعیب شیخ کو گرفتار کرلیا گیا
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹ (پی ایف یو جے) اور کراچی یونین آف جرنلسٹ (کے یو جے) سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے بھی بول نیوز کے شریک چئیرمین شعیب شیخ کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کی ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹ (پی ایف یو جے) کے سیکریٹری جنرل رانا عظیم نے کہا کہ بول نیوز کے شریک چئیرمین شعیب شیخ کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شعیب شیخ کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، بول نیوز پر ایک سازش کے تحت پابندیاں لگانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، بول نیوز پر کسی قسم کی پابندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب شیخ کی گرفتاری پر سندھ جرنلسٹس کونسل نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شعیب شیخ کی ایف آئی اے کے ذریعے گرفتاری سے میڈیا کو زبان بندی کا پیغام دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب شیخ گرفتار
سندھ جرنلسٹس کونسل نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اے آر وائی کے بعد بول نیوز کیخلاف کارروائی آزادی اظھار پر قدغن کے مترادف سمجھتے ہیں، اس طرح کی گرفتاریون سے ملک میں مزید انارکی پیدا ہوگی، وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے۔
سندھ جرنلسٹس کونسل کے مرکزی رہنما غازی جھنڈیر، قاضی ذوالفقار، شاہد سیال ودیگر رہنمائوں نے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شعیب شیخ کی گرفتاری کیخلاف ملک بھر کے صحافیوں کے ساتھ احتجاج میں شریک ہیں۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے بھی شعیب شیخ کے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صحافیوں اور میڈیا اداروں کے خلاف مسلسل کارروائیاں کرکے ملک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر عرفان سعید کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیا مخالف اقدامات سے بول ٹی وی کے ورکرز اور صحافی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے، بول ٹی وی کے چیئرمین کو رہا کرکے حکومت خلاف قانون اقدامات بند کرے۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے بول ٹی وی کے شریک چیئرمین شعیب شیخ کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی نے کہا کہ میڈیا ہاٶسز اور صحافیوں کے خلاف کارروائیاں ناقابل قبول ہیں، میڈیا ہاٶسز کی بندش اورصحافیوں کی گرفتاری و ہراسمنٹ قابل مذمت ہے۔
جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانا نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی آزادی صحافت کیخلاف اقدامات کر رہی ہے جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

