سندھ ہائی کورٹ کا کو چیئرمین بول نیوز شعیب شیخ کو رہا کرنے کا حکم، تحریری حکم نامہ جاری

شعیب شیخ
سندھ ہائی کورٹ نے بریت کا فیصلہ سناتے ہوئے بول نیوزکےکوچیئرمین شعیب شیخ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ اوردیگر کی بریت سے متعلق عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے شعیب شیخ سمیت دیگر کو بری کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں ٹرائل کورٹ کے آرڈرکے خلاف درخواست پر فیصلہ سنایا۔ درخواستوں پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
جسٹس عمرسیال نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسرسے استفسارکیا کہ آپ نے ایک حلف نامہ عائشہ شیخ کے کیس میں جمع کرایا جس میں کہا کہ ایگزیکٹ کا کاروبار قانونی تھا، کیا یہ حلف نامہ صرف عائشہ شیخ کے لیے ہے یا یہ تمام ملزمان کے لیے ہے؟
تفتیشی افسر سعید احمد نے جواب دیا کہ میرا وہ حلف نامہ تمام ملزمان کے لیے ہے، جس پر عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسرسے استفسارکیا کہ آپ جو باتیں اب کررہے ہیں وہ پہلے کیوں نہیں کی ہیں؟ ان لوگوں نے آٹھ سال رگڑا کھایا ہے۔
تفتیشی افسر ایف آئی اے نے جواب دیا کہ مجھے پہلے آن لائن ایجوکیشن کا نہیں پتا تھا جس پرجسٹس عمرسیال نے کہا کہ اس سے تو ملک کی بدنامی ہوئی ہوگی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: شاہ محمودقریشی اور شیخ رشید سمیت دیگر رہنماؤں کی شعیب شیخ کی گرفتاری کی مذمت
گذشتہ رات بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب احمد شیخ عدالت میں پیش ہونے کے لیے اسلام آباد پہنچے تو انھیں نامعلوم افراد اسلام آباد ایئرپورٹ سے ساتھ لے گئے۔
بول نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے ماہرِ قانون انورمنصورکا کہنا ہے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کوگرفتاری کانہیں پتہ تومطلب کچھ چھپا رہے ہیں۔ شعیب شیخ کسی دباؤمیں نہیں آئیں گے۔ شعیب شیخ کی گرفتاری دشمنی زیادہ قانونی کارروائی کم ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت بول نیوزکوخاموش کرانےکیلئےحربےاستعمال کریگی۔ بول نیوز اورشعیب شیخ حق کاساتھ دیتےرہیں گے، ایک الزام میں ایک ہی مقدمہ درج ہوسکتاہے۔ سندھ ہائی کورٹ کےحکم کےبعد رہائی لازمی ہے۔
صحافتی تنظیموں کی مذمت
دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹ (پی ایف یو جے) اور کراچی یونین آف جرنلسٹ (کے یو جے) سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے بھی بول نیوز کے شریک چئیرمین شعیب شیخ کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: شعیب احمد شیخ تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News