بھارت، جعلی افسر بن کر پروٹوکول کے مزے لینے والا گرفتار

بھارتی پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر سے سینئر اہلکار ظاہر کرنے پر ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے بھارت کی سرکاری خبر ایجنسی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کرن پٹیل نامی شخص خود کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر کا سینئیر اہلکار ظاہر کرتا تھا، اور متعدد مواقعوں پر اس نے سرکاری پروٹوکول حاصل کیا۔
یہ بھی پڑھیں : بھارتی شاعر جاوید اختر کا نیا متنازع بیان آگیا
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرن پٹیل 2 مارچ کو وادی کشمیر کے دورے پر تھا، اسے سیکورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا.
پولیس نے اس پر دھوکہ دہی، نقالی اور جعلسازی کا الزام عائد کیا ہے اور اس کے خلاف درج پولیس شکایت میں کہا گیا ہے کہ کرن پٹیل جعل سازی کے ذریعے مالی اور مادی فوائد حاصل کر رہا تھا۔
کرن پٹیل کی گرفتاری جمعرات کو اس وقت سامنے آئی جب اسے عدالت میں پیش کیا گیا۔
کرن پٹیل کے پاس تصدیق شدہ ٹویٹر اکاؤنٹ ہے اور وہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک عہدیدار کو اپنے پیروکاروں میں شمار کرتا ہے۔
کرن پٹیل کی جانب سے اپنے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پیجز پر اپنی تصاویر اپ لوڈ کی جس میں وہ فوجی گارڈز کے ساتھ سرکاری پروٹوکول میں کشمیر کی وادی میں گھوم رہے ہیں۔
بھارتی سرکاری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ایک دورے پر پٹیل نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ان سے جنوبی کشمیر میں سیب کے باغات کے خریداروں کی نشاندہی کرنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بھارت کے معروف اداکار پر قاتلانہ حملہ
کرن پٹیل نے ایک اور دورے پر مشہور اسکیئنگ منزل گلمرگ کا سفر کیا اور دعویٰ کیا کہ حکومت نے ان سے علاقے میں ہوٹل کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے کہا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کرن پٹیل کو اعلیٰ ترین سطح کی سیکیورٹی دی گئی، بلٹ پروف کار میں سفر کیا اور اپنے دوروں کے دوران ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں سرکاری رہائش گاہ پر رہے۔
عدالتی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کو اس کے قبضے سے جعلی شناختی کارڈ ملے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

