ناخن کترنا اور اس جیسی دوسری بری عادات سے چھٹکارے کا انتہائی آسان حل دریافت

ناخن کترنا اور اس جیسی دوسری بری عادات سے چھٹکارے کا انتہائی آسان حل دریافت
دنیا بھر میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جو اکثر فارغ وقت یا اسٹریس میں ناخن کترنے، بالوں سے کھیلنے یا جلد کو نوچنے لگتے ہیں اور وقت کے ساتھ یہ عادات اتنی پختہ ہوجاتی ہے اسے چھوڑنا تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے، تاہم ایک انتہائی سادہ سا طریقہ اس عادت سے نجات دلا سکتا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ان بری عادت کو ترک کرنے کے لیے ایک ناقابل یقین حد تک آسان تکنیک کام کر سکتی ہے اس کے لیے بس آپ کو اپنے بازؤں کو حرکت میں لانا ہوگا یہ عمل کوئی بھی کبھی بھی انجام دے سکتا ہے۔
جرمنی کے محققین کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ کو ناخن کترنے یا جلد کو نوچنے جیسی خواہش ہوتو جلد کو آہستہ سے رگڑنا ان رویوں سے لڑنے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ جاننے کے لیے کہ آیا ان بری عادتوں کی خواہش کو روکنے میں بازؤں کو سہلانا کارگر ثابت ہوتا ہے ایک تحقیق کی گئی۔
اس تحقیق میں 268 افراد کو شامل کیا گیا اور ان کا چھ ہفتوں تک جائزہ لیا گیا ، مطالعے کے اختتام پر 53 فیصد شرکاء جنہوں نے یہ طرز عمل اختیار کیا انہوں نے اپنی عادات میں 20 فیصد بہتری محسوس کی بہ نسبت ایسے افراد کے جنہوں نے اس سادہ سے تکنیک کااستعمال نہیں کی۔
صرف امریکا میں پانچ فیصد تک یعنی 17 ملین کے برابر افراد اس طرح کی بری عادات کو اپنائے ہوئے ہیں جسے طبی طور پر جسمانی توجہ مرکوز کرنے والے بار بار برتاؤ (BFRB) کہا جاتا ہے۔
متاثرہ افراد نہ چاہتے ہوئے بھی مجبوراً اپنے بال کھینچتے ہیں یا اپنی جلد کو نوچنے لگتے ہیں اور اپنے آپ کو اس عمل سے باز رکھنے سے قاصر رہتے ہیں جو ان کی جلد پر خارش، نشانات یا گنج پن کا باعث بننے لگتی ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ رویہ زیادہ تر اسٹریس کی صورت میں سامنے آتاہے۔
جاما ڈرماٹولوجی میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق میں، سائنسدانوں نے BFRB والے لوگوں کو 2022 میں سوشل میڈیا کے ذریعے شامل کیا۔
شرکاء کی عمر زیادہ تر 30 برس تک تھی۔ ان میں سے 68 فیصد بار بار جلد کو نوچتے تھے، جبکہ 36 فیصد ناخن کترتے تھے اور 28 فیصد نے کہا کہ وہ اپنے بالوں کو کھینچتے رہتے تھے۔
انہیں دو گروپوں میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو اپنی عادات کو جاری رکھنے کو کہا گہا جبکہ باقی کو بتائے طریقے کے مطابق طریقہ اپنانے کو کہا گیا۔
اس تکنیک کو سیکھنے کے لیے، شرکاء کو ایک ویڈیو بھیجی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ جب بھی وہ ان بری عادات کی خواہش کو محسوس کریں تو ان میں سے ایک سے تین حرکات کو منتخب کریں۔
ان میں ناخنوں کو چھوئے بغیر انگوٹھے کے اوپری حصے میں شہادت اور درمیانی انگلی کو آہستہ سے گھمانا اور بازوؤں کو سہلانا اوربازوؤں پر روئے پر ہاتھ پھیرنا شامل ہے۔ شرکاء دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رکھ سکتے ہیں اور پھر آہستہ سے انگلیوں کے سروں کو ایک دوسرے کے خلاف دائرہ بنا سکتے ہیں۔
ایسے تمام افراد کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ جب انہوں نے خواہش محسوس ہونے پر ان طریقوں کو استعمال کیا جب تک وہ خواہش ختم نہیں ہوگئی۔ نتائج کے مطابق ان طریقوں پر عمل کرنے والے مریضوں نے کنٹرول گروپ کی نسبت ‘اہم’ بہتری نوٹ کی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موجودہ ثبوت یہ ظاہر کرتے ہیں کہ عادت کو تبدیل کرنا ایک قابل عمل اور خود مدد حکمت عملی ہے۔’
میساچوسٹس جنرل ہسپتال کی کلینیکل سائیکالوجسٹ نتاشا بیلن جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھیں، نے این بی سی کو بتایا کہ اسے ‘ڈیکپلنگ’ کہا جاتا ہے یا جب کوئی عادت اسی طرح کی حرکت کر کے سیکھی جائے جس پر آپ سوئچ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ، مثال کے طور پر، جب کسی کو ناخن کترنے کی خواہش ہونے لگے تو وہ ہاتھ منہ تک لے جائے لیکن انگلیوں کو دانتوں تک لے جانے کے بجائے کان کی لو کو چھو سکتا ہے ۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/07/416810/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/07/416810/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News