ذیابیطس کے مریض کے لیے شکر کے بہترین متبادل

ذیابیطس کے مریض کے لیے شکر کے بہترین متبادل
صحت مند طرز زندگی آپ کو صحت کے کئی مسائل سے تحفظ فراہم کرکے آپ کو تندرست رکھتی ہیں تاہم اگر یہ طریقہ نہ اپنایا جائے تو کئی امراض جنم لینے لگتے ہیں ان ہی میں ذیابیطس بھی شامل ہیں۔
ذیابیطس کا مرض دنیا بھرکے ان امراض میں شامل ہے جو آگاہی کے باوجود تیزی سے پھیل رہا ہے یوں تو اس کی کئی اقسام ہیں تاہم زیادہ تر لوگ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا ہوتے ہیں۔
اس مرض جسم کم انسولین پیدا کرتا ہے جس سے غذا میں موجود چینی گلوکوز میں تبدیل ہوئے بغیر خون میں شامل ہوجاتی جس سے صحت کے کئی مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔ ذیابیطس کا ابھی تک کوئی مکمل علاج دریافت نہیں کیا جاسکا ہے تاہم ورزش اور غذائی احتیاط کے ساتھ ہی اسے اعتدال میں رکھا جاتا ہے۔
کیونکہ اس مرض میں میٹھا منع ہوتا ہے تو ماہرین اس ضمن میں چینی کے کئی متبادل پیش کرتے ہیں۔ یہاں پر چند قدرتی میٹھے شکر اور مصنوعی مٹھاس کے لیے مزیدار اور صحت بخش متبادل کے بارے میں بتایا جارہا ہے۔
چاہے آپ کو ذیابیطس ہو یا اس بیماری کا خطرہ ہو، آپ اپنی خوراک میں ان قدرتی میٹھے کو شامل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
ناریل کی شکر
ناریل کی شکر ناریل کے پام کے رس سے بنائی جاتی ہے۔ حالیہ برسوں میں اس نے بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے، ابتدائی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناریل کی شکر میں دیگر چینی یا مٹھاس کی نسبت گلیسیمک انڈیکس کم ہو سکتا ہے۔ اسی لیے یہ خون میں شکر کی سطح کو بڑھنے سے روکتی ہے۔
چینی حاصل کرنے کے لیے، رس کو ایک کا گاڑھا کرنے لیے ابالا جاتا ہے، پھر خشک کرکے ایک پاؤڈر میں پیس لیا جاتا ہے جس کا ذائقہ کیریمل جیسا ہوتا ہے۔ اور ناریل کی صحت بخش خصوصیات کو برقرار رکھتا ہے، جس میں غذائی اجزاء جیسے زنک، آئرن، پوٹاشیم اور کیلشیم شامل ہیں۔
کھجور کی شکر
ناریل کی شکر رس سے تیار کی جاتی ہے، جبکہ کھجور کی شکر کھجور سے تیار کی جاتی ہے۔ اس میں خشک کھجور کوباریک پیس لیا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس میں پورے پھل کے برابر فائبر اور آئرن، وٹامن بی 6 اور میگنیشیم جیسے غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔
چونکہ یہ ایک باریک پاؤڈر پھل ہے، اس لیے یہ چائے اور کافی جیسے مائعات میں اچھی طرح تحلیل نہیں ہوتا۔ لیکن اسے دیگر کھانوں میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
میپل کا شرب
میپل کا شربت میپل کے درختوں کے رس سے بنایا جاتا ہے، زیادہ تر شوگر میپل۔ رس کو ابال کر ایک گاڑھا مائع سے بنایا جاتا ہے، جو پوٹاشیم، کیلشیم، فاسفورس، مینگنیج، میگنیشیم، آئرن، وٹامن بایوٹین، نیاسین اور فولک ایسڈ سے بھرا ہوتا ہے۔
میپل کے شربت میں 70فیصد چینی اور فی چمچ تقریباً 50 کیلوریز ہوتی ہیں، جو کہ مکئی کے شربت سے کم ہے، جس میں فی چمچ تقریباً 60 کیلوریز ہوتی ہیں۔
کچا شہد
کچا شہد ذیابیطس کے مریضوں کے لیے چینی کا ایک اچھا متبادل ہے، خاص طور پر گہری رنگت والی اقسام کے شہد۔ اس میں بکواہیٹ شامل ہے، جس میں مضبوط اینٹی بیکٹیریل خصوصیات اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو خلیے کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ روہنی کو جسم آسانی سے استعمال کر سکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس طرح کے شہد کا استعمال دیگر کاربوہائیڈریٹ ذرائع کے مقابلے میں اتھلیٹک کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

