آسٹریلوی عجائب گھر کمبوڈیا کے چوری شدہ نوادرات واپس کرے گا

آسٹریلیا کی نیشنل گیلری نویں اور دسویں صدی کے کانسی کے تین مجسمے کمبوڈیا کو واپس کرے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے عجائب گھر نے کمبوڈیا کے تین چوری شدہ مجسمے واپس کرنے کی حامی بھر لی ہے جو ایک اسمگلر نے عجائب گھر کو فروخت کئے تھے۔
یہ مجسمے دونوں ممالک کی جانب سے کی جانے والی ایک دہائی طویل تحقیقات کے بعد کیا گیا ہے تاکہ ان کاموں کی اصل کا تعین کیا جا سکے۔
کمبوڈیا کی حکومت نے اس تاریخی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ‘ماضی کی ناانصافیوں کو دور کرنے کی جانب ایک اہم قدم’ قرار دیا ہے۔
یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لوٹی ہوئی ثقافتی اشیاء کو واپس کرنے کے لئے عالمی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
یہ تینوں فن پارے اصل میں چمپا سلطنت سے آئے تھے جو کبھی ویتنام اور کمبوڈیا کے کچھ حصوں میں آباد تھا۔
نیشنل گیلری آف آسٹریلیا (این جی اے) کا کہنا ہے کہ اس نے یہ مجسمے 2011 میں برطانوی نوادرات کے اسمگلر ڈگلس لیچفورڈ سے 23 لاکھ آسٹریلوی ڈالر میں خریدے تھے۔
این جی اے کے مطابق لیچفورڈ 2016 سے نوادرات کی غیر قانونی تجارت میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف 2019 میں کمبوڈیا کے چوری شدہ اور لوٹے گئے نوادرات کی مبینہ اسمگلنگ سے متعلق الزامات عائد کیے گئے تھے۔
اے بی سی کے مطابق یہ تینوں مجسمے 1994 میں کمبوڈیا کے مشرق میں تبونگ خموم کے ایک کھیت میں کھودے گئے تھے جس کے بعد انہیں تھائی لینڈ میں سرحد پار بین الاقوامی آرٹ ڈیلرز کو اسمگل کیا گیا تھا۔
لیچفورڈ کی بیٹی نواپن کریانگسک نے این جی اے اور کمبوڈیا کی وزارت ثقافت اور فائن آرٹس کے محققین کے ساتھ مل کر سامان کی واپسی میں مدد کی۔
یہ مجسمے تین سال تک کینبرا میں این جی اے میں نمائش کے لئے رکھے جائیں گے جبکہ کمبوڈیا نوم پین میں ان کے لئے ایک نیا گھر تیار کر رہا ہے۔
آسٹریلیا کی خصوصی ایلچی برائے آرٹس سوزن ٹیمپلمین نے جمعے کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی غلطی کو درست کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط بنانے اور ہماری تفہیم کو گہرا کرنے کا بھی موقع ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/08/174371/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/08/174371/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

